جب صحت کی بات آتی ہے تو موسم سرما ایک مشکل موسم ہوسکتا ہے۔ دن چھوٹے راتیں لمبی اور سرد ہوتی ہیں، جس کا مطلب ہے گھر کے اندر زیادہ وقت گزارنا۔ سردی سے جسمانی سرگرمیاں محدود ہو جاتی ہیں اور طرز زندگی بھی سست ہو جاتا ہے۔
طرز زندگی میں زبردست تبدیلیوں کی وجہ سے سرد موسم لوگوں کو جسمانی اور ذہنی طور پر متاثر کرتا ہے۔ پاکستان میں ماہر امراض نسواں کے مطابق خواتین کے ماہواری کے چکر بھی موسمِ سرما میں آتے ہیں جو عام طور پر بہت سی خواتین کے لیے معاملات کو مزید خراب کر دیتے ہیں۔
آپ کے ماہواری پر، سردی کے اثرات سے آگاہی آپ کو اِن تبدیلیوں سے بہتر طریقے سے نمٹنے میں مدد دے سکتی ہے۔
ماہواری سے پہلے کی علامات:
پری مینسٹرویشن سنڈروم سے مراد متعدد علامات ہیں جو ماہواری سے کچھ دن پہلے ظاہر ہوتی ہیں۔ ان علامات میں موڈ میں تبدیلی، اپھارہ، چڑچڑاپن، بے چینی اور ڈپریشن شامل ہیں۔ سردیوں میں، زیادہ تر وقت گھر کے اندر ہی گزارا جاتا ہے جس کی وجہ سے انسان خود کو تنہا اور الگ تھلگ محسوس کر سکتا ہے۔ سورج کی روشنی اور دھوپ کی کمی بھی اداسی کے جذبات کو بڑھا سکتی ہے۔
محدود دھوپ اور وٹامن ڈی کی وجہ سے کیلشیم کی کمی پی ایم ایس کے لیے محرک ثابت ہو سکتی ہے۔ ایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کیلشیم والی غذائیں اور باقاعدہ ورزش سردیوں میں ماہواری سے پہلے کی علامات کو بہتر بنا سکتی ہے۔
پیریڈز کا درد:
سردیوں میں خون کی نالیاں سکڑ جاتی ہیں جس کا مطلب خون کے بہاؤ کے لیے ایک تنگ راستہ ہے۔ رگوں کی تنگی کی وجہ سے ماہواری کے دوران خون کے بہاؤ میں خلل پڑ سکتا ہے۔ اس سے سردیوں میں پیریڈز کے درد میں اضافہ ہوتا ہے۔ گرم پانی کی بوتل یا ہیٹنگ پیڈ آپ کو آرام دینے اور اس طرح کے درد کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
ہارمونل عدم توازن:
ہارمونل عدم توازن سرد موسم کا ایک اور نتیجہ ہے۔ محدود دھوپ سے تھائی رائیڈ سست ہو سکتا ہے اور تھائی رائیڈ کی سست رفتار میٹابولزم کی طرف جاتی ہے۔ سست میٹابولزم کی شرح طویل مدتی سائیکلوں کا باعث بنتی ہے جب تک کہ جسم سخت موسمی تبدیلیوں کے مطابق نہ ہو جائے۔
ہارمونل عدم توازن پی ایم ایس کے تجربے کو بھی بڑھا سکتا ہے۔ اگر آپ کے ماہواری کے چکر ایک یا دو ماہ کے بعد معمول پر نہیں آتے ہیں تو آپ کو جلد از جلد اپنے ماہر امراض نسواں اور اینڈو کرائنولوجسٹ سے مشورہ کرنا چاہئے۔
ماہواری کا چکر:
سرد موسم کی وجہ سے ماہواری کے چکر بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ ان تبدیلیوں کو موسم سے وابستہ کئی عوامل سے منسوب کیا گیا ہے جیسے کہ ہوا کا دباؤ، ہوا کا درجہ حرارت اور سورج کی روشنی۔ تاہم ایک حالیہ تحقیق نے دوسری بات ثابت کی ہے۔ اس تحقیق نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ سورج کی روشنی ماہواری کو متاثر کرنے والا اہم عنصر ہے۔ اس تحقیق کے مطابق اووری سردیوں کی نسبت گرمیوں میں زیادہ فعال ہوتی ہے۔
سرد موسم میں ماہواری کے چکروں میں ہونے والی تبدیلیوں سے بچنے کے لیے، دھوپ کے دنوں میں زیادہ سے زیادہ سورج کی روشنی لینا ضروری ہے۔ وٹامن ڈی کے ساتھ کھانے کا استعمال سورج کی روشنی کی کمی کو پورا کرنے میں بھی مدد کرتا ہے اور اس طرح ماہواری کو باقاعدہ بناتا ہے۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Sardi Ki Dhoop Kyu Leni Chahiye and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Sardi Ki Dhoop Kyu Leni Chahiye to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.