زیور اور خواتین لازم و ملزوم کہلائے جا سکتے ہیں۔ زیورات خواتین کی خوبصورتی کا ایک اہم حصہ ہیں ۔ تہواروں کے موقع پر ہرعورت کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ حسین سے حسین نظر آئے۔ ایسے میں اپنے حسن کو چار چاند لگانے کے لئے مختلف قسم کے نقلی اور دھاتی مصنوعی زیورات کا استعمال کرتی ہیں۔ لیکن یہ زیورات ہر کسی کوراس نہیں آتے کچھ خواتین اس کو پہن کر تکلیف کا شکار ہوجاتی ہیں۔ کیونکہ ان کی جلد مصنوعی زیورات کو برداشت نہیں کر پاتی۔ اکثر مصنوعی زیورات جلد کی الرجی اور نقصان کا سبب بن سکتے ہیں۔ اس طرح کی الرجی کو دو قسموں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔
الرجی کی اقسام:
الرجک کانٹیکٹ ڈرمیٹائٹس:
مصنوعی زیورات سے اثر جو کہ جلد پہ زیور پہننے کے فوراً بعد یا 24 سے 48 گھنٹوں کے اندر ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر سرخی، خارش، چھالے یا سوجن۔ چونکہ یہ مسئلہ شدید ہے، اس لیے زیورات کو فوری طور پر اتارنے اور ابتدائی طبی امداد سے اس سے نجات ملتی ہے۔ لیکن یہ دوبارہ بھی ہو سکتی ہے۔ اس لئے احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔
:irritant contact dermatitis
اس قسم کی الرجی اس وقت ہوتی ہے جب جسم میں حساسیت پیدا کرنے والے مصنوعی زیورات جلد سے ٹچ ہوتے ہیں۔ اکثرصابن، پرفیوم وغیرہ بھی اس قسم کی الرجی کا سبب بن سکتے ہیں۔ زیادہ تر مریض گردن، کلائیوں، کانوں کے لو اور پیر کے ناخنوں کے گرد اس قسم کی الرجی کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔
جلد کی الرجی کی علامات کیا ہیں؟
٭جب مصنوعی زیورات جلد پرسرخ دھبے ڈال دیتے ہیں۔
٭جلد پر خارش یا جلن۔
٭جلد کا رنگ تبدیل کریں۔
مصنوعی زیورات سے الرجی کی وجہ اور احتیاطی تدابیر:
1۔ زیورات میں پائی جانے والی" نکل" دھات الرجی کی سب سے زیادہ ممکنہ وجہ ہے۔
2۔ زیورات میں ملی جلی دھاتوں کی وجہ سے بہت زیادہ پسینہ آنے سے بھی جلد کی الرجی ہو سکتی ہے۔
3۔ جعلی زیورات یا مصنوعی زیورات پہننے سے پہلے یہ جان لیں کہ آپ کی جلد حساس ہے یا نہیں۔ اگر آپ کی جلد کی قسم حساس یا خشک ہے تو اس سے پرہیز کریں۔ اگر آپ کو پہلے سے ہی الرجی ہے تومصنوعی زیور کو فوری طور پر ہٹا دیں اور اس جگہ کو فوری طور پر سادہ پانی سے دھو لیں۔
4۔ زیورات پہننے سے پہلے جلد پر ٹیلکم پاؤڈر لگائیں۔
5۔ پسینے والے کپڑے نہ پہنیں۔ زیورات پہن کر اپنے پیروں کو اتنا ڈھیلا نہ کریں کہ جلد ہوا کی زد میں آجائے۔
6۔ اگر ممکن ہو تو دھوپ میں نہ جائیں۔
7۔ جلد کی الرجی کی صورت میں ایلو ویرا جیل کو ابتدائی طبی امداد کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ جلد پر سوجن یا سوزش ہو تو آئس کریم بھی لگائی جا سکتی ہے۔
8۔ زیورات صاف ہونے چاہئیں۔ زیورات کو نہانے کے بعد جلد کو خشک کرنے کے بعد ہی پہننا چاہیے۔