ان چار عادات سے پر ہیز کریں ورنہ بات طلاق تک پہنچ سکتی ہے

میاں بیوی کے درمیان رشتہ جتنا مضبوط ہوتا ہے بعض جگہوں پر اتنا ہی نازک بھی ہوتا ہے۔ان دونوں کے درمیان تعلق محبت کے نتیجے میں بنتا اور پروان چڑھتا ہے لیکن ذرا سی غلطی یا غلط فہمی دونوں کے درمیا ن نفرت پیدا کر دیتی ہے۔ کوئی بھی رشتہ جب طلاق کی جانب بڑھ رہا ہوتا ہے اس سے پہلے ہی ان کے درمیان ہو نے والی گفتگو آپ کو آگاہ کر دے گی کہ یہ رشتہ اب مزید قائم نہیں رہ سکتا یہ بات ایک تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔کون سے جوڑے طویل مدت تک اطمینان بخش تعلقات استوار رکھیں گے اور کون سے طلاق کی طرف جائیں گے،اس ضمن میں کی گئی تحقیق کے نتائج یہ بتاتے ہیں کوئی بھی رشتہ جب ختم ہونے جارہا ہوتا ہے تو ان میں یہ چار باتیں عام طور پائی جاتی ہیں جانتے ہیں کہ وہ چار باتیں کیا ہیں جو طلاق کے امکانات کو بڑھا دیتی ہیں۔

تنقید

تنقید کا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنی زندگی یا رشتے میں کسی مسئلے کو دیکھ کر اپنے ساتھی کے کردار کی خامیوں کی ایک فہرست بنا دیں، اور اسے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کے کچھ کرنے یا نہ کرنے کی وضاحت کرتے وقت ہمیشہ اور کبھی نہیں کے لفظ استعمال کریں۔تنقید شکایت سے مختلف ہے۔شکایت کرنا تعلقات کا ایک عام اور صحت مند پہلو ہے۔اگر کبھی کوئی شکایت نہیں کرتا تو یہ ناراضگی میں بدل جاتی ہے۔
مثال کے طور پر اگر دن بھر کے تھکے گھر پہنچے اور وہ صاف نہ ہو تو آپ یا تو شکایت کریں گے یا پھر تنقید۔

شکایت:

میں دن بھر کا بہت تھکا ہوا ہوں،اور پھیلے ہو ئے کمرے کو دیکھ مایوسی ہوئی ہے۔ تنقید:میں بہت تھکا ہوا ہوں اورآپ کو اس کی کبھی پرواہ نہیں ہے اور آپ ہمشہ کمرے کو اسی طرح چھوڑ دیتی ہیں صاف نہیں کرتی۔
ان دونوں جملو ں سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ شکایت مسئلے پر مرکوز ہے جبکہ تنقید آپ کے ساتھی کو مسئلہ بناتی ہیں،جب آپ اپنے شریک حیات کوتنقید کا نشانہ بنائیں گے تو وہ دفاعی انداز اختیا ر کرے گا یہ مایوس کن لمحہ ہو گا۔ حل:تعلقات میں تنقید کا استعمال عام طور پر غیر ضروری باتوں کی وجہ ہوتا ہے افسوس کی بات یہ ہے کہ جب آپ ان غیراہم باتوں کو وجہ بنا کر اپنی شریک حیات پر تنقید کرتے ہیں اور دونوں کے درمیان بات چیت سخت لہجے اور لفظوں سے شروع ہوتی ہے تو ایک طرح سے دلوں میں دوریاں جنم لینے لگتی ہیں۔کو شش کریں مسئلہ چھوٹا ہو یا بڑا نرم لہجے سے بات شروع کریں تا کہ کوئی حل نکل سکے اور جو بھی آپ محسوس کرتے ہیں اس کابر ملا اظہار کریں۔

دفاعی رد عمل

یہ انسانی فطرت ہے جب بھی کسی پر تنقید کی جاتی ہے تو وہ اپنا دفاع ضرور کرتا ہے اور اپنے اوپر لگائے الزام کے جواب میں وضاحت دینے لگتا ہے یہی عمل میاں بیوی کے درمیان ہونے لگتا ہے اور وضاحت دیتے ہو ئے ایک دوسرے پر الزام تراشی پراتر آتے ہیں اور پھر وہی الفاظ دہراتے ہیں کہ آپ ہمیشہ ایسا ہی کرتے ہیں یاکبھی نہیں کرتے۔ہمیشہ اور کبھی نہیں یہ دو لفظ بہت نقصان دہ ہیں کسی بھی گفتگو کے درمیان۔ہمیشہ اور کبھی نہیں کی جگہ لیکن کا لفظ استعمال کریں اگر آپ پر تنقیدکی جارہی ہو تو تحمل سے کام لے کر کہیں مجھے پتا ہے کمرہ پھیلا ہو ا ہے لیکن آج اس بات پر بحث نہیں کرتے آئندہ ایسا نہیں ہوگا،مجھے پتا یہ آپ کو برا لگتا ہے یہ ایک وضاحت ہو سکتی ہے اور معاملہ بگاڑ کے بجائے بہتر راہ پر گامزن ہوگا۔اگر آپ دفاعی انداز اختیار کریں گے تو سامنے والے کو اندازہ ہوگا کہ آپ کو اس کا کوئی احساس نہیں ہے، اور تنقید میزید بڑھے گی۔ حل:دفاعی انداز اختیار کرنے بجائے اپنی ذمہ داریاں اٹھائیں، تاکہ تنقید کو موقع ہی نہ دیا جائے۔گھر کی صفائی آپ کی ذمہ داری ہے تو اسے بخوبی انجام دیں۔

ڈھیٹ بن جانا

گفتگو میں کوئی شخص ایسا بن جائے کہ سامنے والا اسے کہتا رہے اور وہ بلکل خاموش رہے وراسے نظر انداز کر دے یا ہاتھ باندھ کر دور کھڑا رہے یہ ساری باتیں انسان کو مزید مشعل کر دیتی ہیں اور ایسی صوتحال میں انسان حواس کھو بیٹھتا ہے اسے علم ہی نہیں ہوتا کہ وہ کیا کچھ کہہ رہا ہے کیو نکہ وہ ایک اضطرابی کیفیت سے گزر رہا ہوتاہے۔
حل:جب کوئی ایسی حالت میں ہو اسے چاہئے کہ وہ کچھ وقفہ لے،گہری سانس لیں،آرام کرے،دونوں کے درمیان گفتگو کچھ وقفے بعد شروع ہو تو ان کا سمجھ آئے گا اس وقت وہ کیسی حماقت کر رہ تھے۔پھر بات چیت کریں اور اپنا اپنا مدعا پیش کریں۔

حقارت اور توہین

ان چار باتوں میں سب سے سب خطرناک حقارت اور توہین آمیز رویہ ہے اور یہی طلاق کی سب سے بڑی وجہ بنتا ہے توہین تنقید ہی کی ایک قسم ہے کیو نکہ اس میں برتری ایک کی پوزیشن ہوتی ہے جب لوگوں کو حقارت ملتی ہے تو وہ کسی کو نیچا دکھانے کے لئے بیہودہ طنز کا استعمال کرتے ہیں تغافل سے کام لیتے ہیں۔
حل:حقارت کرنے والا شخص کو بھی حقارت ملی ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ وہ بھی حقارت سے کام لیتا ہے لیکن جب ایسا موقع آئے وہ یہ سوچے جو اسے ملا ہے وہ اس بہتر رویہ اپنے ساتھی کو دے اس کے ساتھ اچھا سلوک کرے۔اور یہ سوچے اس طرح طنز اور ذاتیات پر حملہ کرنا غیر محذب رویہ ہے اس طرح دونوں کے درمیان اختلافات ختم ہو سکتے ہیں۔

In 4 Adaat Se Parhaiz Krain

Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like In 4 Adaat Se Parhaiz Krain and other health issues. Get detailed insights and practical tips for In 4 Adaat Se Parhaiz Krain to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.

By Hina Yousuf  |   In Health and Fitness  |   0 Comments   |   3223 Views   |   23 Oct 2021
About the Author:

Hina Yousuf is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Hina Yousuf is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.

Related Articles
Top Trending
COMMENTS | ASK QUESTION (Last Updated: 29 March 2024)

ان چار عادات سے پر ہیز کریں ورنہ بات طلاق تک پہنچ سکتی ہے

ان چار عادات سے پر ہیز کریں ورنہ بات طلاق تک پہنچ سکتی ہے ہر کسی کے لیے جاننا ضروری ہیں کیونکہ یہ ایک اہم معلومات ہے۔ ان چار عادات سے پر ہیز کریں ورنہ بات طلاق تک پہنچ سکتی ہے سے متعلق تفصیلی معلومات آپ کو اس آرٹیکل میں بآسانی مل جائے گی۔ ہمارے پیج پر کھانوں، مصالحوں، ادویات، بیماریوں، فیشن، سیلیبریٹیز، ٹپس اینڈ ٹرکس، ہربلسٹ اور مشہور شیف کی بتائی ہوئی ہر قسم کی ٹپ دستیاب ہے۔ مزید لائف ٹپس، صحت، قدرتی اجزاء اور ماڈرن ریمیڈی کے فوڈز میں موجود ہے۔