کراچی سمیت ہر شہر میں ہی بجلی کے فی یونٹ مہنگے ہونے سے عوام پریشان ہے۔ لوگ سڑکوں پر نکل کر احتجاج کررہے ہیں لیکن دوسری طرف یہ خوف بھی ہے کہ اگر بل وقت پر نہ دیا گیا تو بجلی کاٹ دی جائے گی یا اگلی بار دگنا بل بھیج دیا جائے گا۔ اب عوام کی پریشانی سے حکومت کے کانوں پر تو جوں رینگنے سے رہی اس لئے قارئین کے لئے ہم ہی بجلی بچانے کے کچھ اصول بیان کررہے ہیں جس سے یہ پریشانی کسی حد تک کم کی جاسکتی ہے۔
عام بلب اور ٹیوب لائٹس کے بجائے سیور لیں
اگرچہ وقتی طور پر یہ جیب پر بھاری پڑسکتا ہے لیکن ہر ماہ آنے والے بل کو دیکھ کر آپ کو اندازہ ہوگا کہ پیسے ضائع نہیں گئے۔ ایک بار تمام عام بلبوں اور ٹیوب لائٹس کے بجائے انرجی سیور بلبس لگوالیں۔ پنکھے بھی انورٹر لگوائیں۔ اس سے بجلی کے بل پر فرق ضرور پڑے گا۔
سولر پینل
پاکستان کے ہر شہر میں ہی سورج کی روشنی بھرپور انداز میں موجود ہوتی ہے۔ سولر پینل لگا کر بجلی کے بل سے ہمیشہ کے لئے جان چھڑائی جاسکتی ہے۔ اپنی رینج کے مطابق انتخاب کریں
انورٹر اے سی اور فریج
اس طرح کے بھاری بجلی کھینچنے والے اپلائنسز کے لئے انورٹر ٹیکنالوجی استعمال کریں۔ اے سی اور فریج انورٹر استعمال کریں تاکہ بجلی کی زیادہ سے زیادہ بچت ہو۔
پیک آورز میں بجلی بند کردیں
شام سے لے کر رات تک درمیانی اوقات پیک آور میں شمار کیے جاتے ہیں اس دوران بجلی کا فی یونٹ خرچہ بڑھ جاتا ہے۔ اس وقت فریج اور دیگر اپلائنسز نہ جلائیں۔
سوئچ بند کر کے تار نکال دیں
ایسا کرنے سے نہ صرف بجلی کی بچت ہوتی ہے بلکہ اپلائنسز بھی شارٹ سرکٹ وغیرہ سے محفوظ رہتے ہیں۔ سونے سے پہلے تمام اپلائنسز کےسوئچ بند کر کے تار نکال دیں۔
کپڑے ایک ساتھ استری کریں
کوشش کریں ہفتے میں ایک ہی دن زیادہ سے زیادہ کپڑے استری کرلیں تاکہ ہر بار نئے سرے سے گرم نہ کرنی پڑے۔ اس سے بھی بجلی کی بچت ہوتی ہے۔
Discover a variety of Tips and Totkay articles on our page, including topics like Tips To Reduce Electricity Bill and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Tips To Reduce Electricity Bill to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. KFoods.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.