اسپغول گھر بھر کی ضرورت سمجھی جاتی ہے کیونکہ معمولی سی اسپغول کے کئی فائدے ہیں اور کھانے کے بعد ایک چمچ اسپغول کھانا آپ کو معدے کے بڑے مسائل سمیت پیٹ کی بیماریوں سے بچاتی ہے۔
اسپغول ایک بیج ہے جس کا چھلکا بطور فائبر استعمال کیا جاتا ہے، اس کی تاثیر سرد ہوتی ہے اور اسپغول کے چھلکے کو سبوس اسپغول بھی کہا جاتا ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق اسپغول کی ایک چمچ مقدار ( 16 گرام ) میں 35 کیلوریز پائی جاتی ہیں جبکہ 1 فیصد فیٹ، 1 فیصد سیچوریٹڈ فیٹ، 189 ملی گرام پوٹاشیم، 27 فیصد ڈائیٹری فائبر 1 گرام شوگر، 2.5 گرام پروٹین اور 3.4 فیصد آئرن پایا جاتا ہے جبکہ سو گرام اسپغول میں 71 گرام فائبر موجود ہوتا ہے۔
اسپغول فائبر سپلیمنٹس (غذائی ریشے) کا بہترین ذریعہ ہے۔
اسپغول کے استعمال سے خون میں کولیسٹرول کی مقدار کم ہوتی ہے اور ہربلسٹ بھی اس بات کو تسلیم کرتے ہیں، تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ اسپغول انسانی جسم میں برے کولیسٹرول (Low Density Lipoprotein) کی سطح کم کرنے میں بھی مفید ہے۔
کن لوگوں کو اسپغول نہیں کھانی چاہیے؟
٭ شوگر کے مریض اسپغول کو ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر استعمال نہ کریں یہ بلڈ شوگر میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔
٭ گٹھنوں اور جوڑوں کے درد کو بڑھاتی ہے اور جسم میں خلاء پیدا کرنے کا سبب بنتی ہے۔
٭ آنتوں کا مرض ہے یا جگر میں پتھری ایسے مریض سپغول کو کم ہی استعمال کریں۔
٭ اگر آپ کسی مرض کی دوا کھاتے ہیں تو اس کے ساتھ سپغول کو نہ لیں یہ نقصان دہ ہوسکتی ہے۔
بہتر استعمال کیا؟
سپغول کو براہِ راست پھانکنے سے اچھا ہے اس کو پانی میں مکس کرکے پی لیں لیکن ایک گلاس کو 3 سے 5 حصوں میں استعمال کریں تاکہ حلق میں کہیں بھی یہ اٹک نہ جائے۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Ispaghol Kin Logon Ko Nhe Khana Chahiye and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Ispaghol Kin Logon Ko Nhe Khana Chahiye to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
About the Author:
Humaira is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Humaira is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.