اگر آپ ٹیلی فون پر بات سننے میں دشواری محسوس کرتے ہیں، گفتگو کے دوران اکثر اوقات بات سمجھنا مشکل ہوجاتا ہے اور آپ سامنے والے فرد سے بات دہرانے کا کہتے ہیں، دوسرے اس بات شکایات کرتے نظر آتے ہیں کہ آپ ٹیلیوژن بہت تیز آواز میں سنتے ہیں تو جان لیں آپ کو قوت سماعت میں کمزوری کا مرض لاحق ہوگیا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں تقریباً تین لاکھ افراد قوت سماعت سے جزوی یا مکمل طور پرمحروم ہیں۔ اور ہر سال اس میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ اس میں ہر عمر اور ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔ جانتے ہیں کہ وہ کیا اسباب ہیں جو قوت سماعت میں کمی یا مکمل محرومی کی وجہ بنتے ہیں۔
عمر رسیدگی
بڑھتی عمر کے دیگر مسائل میں ایک قوت سماعت کا کم ہونا بھی شامل ہے۔ کیونکہ جیسے جیسے آپ کی عمر میں اضافہ ہوتا ہے اسی تناسب سے جسم میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل بھی تیز ہوجاتا ہے۔ بڑھتی عمر میں کان میں موجودایسے خلیات جن کا کام آواز کو سننا اور پھر دماغ تک پہچانا ہوتا ہے ٹوٹنا شروع ہوجاتے ہیں اور اس طرح وہ آواز کی لہروں کو نہیں سن سکتے۔
شور
مستقل تیز آواز کا سننا چاہے وہ ہیڈ فون لگا کر گانے سننے کا عمل ہو یا ٹریفک کا شورہو یا آپ کے کام کی نوعیت ایسی ہے جس میں ہر وقت آپ کے ارد گرد شور رہتا ہو تو یہ آپ کی سماعت پر تباہ کن اثرات مرتب کرتا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کان سننے کی صلاحیت سے محروم ہوجاتے ہیں۔
مگر ایک اچھی خبر یہ ہے کہ آپ چند احتیاطی تدابیر اپنا کر سماعت کی کمزوری سے کسی حد تک بچ سکتے ہیں۔
شور سے دور رہیں
شور کی کئی مختلف اقسام ہوتی ہیں اور اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ کی سماعت کتنا شور برداشت کرسکتی ہے۔ ایسا شور جو آپ برداشت نہ کرسکیں یہی سماعت کو کمزور کرتا ہے ان میں موٹر سائیکل، میوزک کنسرٹ کے اسپیکر، ڈرل مشین اور ہیڈ فونز پر تیز آواز میں موسیقی سننا شامل ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ جہاں شور زیادہ ہو اپنی جگہ تبدیل کر لیں، اور ہید فونز پر گانا سنتے وقت آواز کم رکھیں۔
کم شور پیدا کرنے والی مشین کا انتخاب کریں
گھریلو استعمال کی تمام مشینوں کو خریدنے سے قبل شور کی ریٹنگ ضرور چیک کر لیں اور اس ضمن میں کم شور والی مشینوں کا انتخاب کریں۔ اس کے علاوہ جب بھی فلم دیکھنے کے لیے سنیما جائیں یا کسی بھی ایسے ریستورینٹ جائیں جہاں تیز آواز میں موسیقی چل رہی ہوتو مینیجر سے کہہ کر اس کی آواز کم کراوائیں۔
کانوں کو شور سے بچائیں
اگر کسی ایسی جگہ جہاں بہت زیادہ شور ہو اور رکنا بھی ضروری ہو تو کانوں کی حفاظت کرنے والے ائیر پلگ پہنیں۔ یہ فوم یا ربر سے تیار کیے جاتے ہیں جو کان میں موجود ائیر کنال میں فکس ہوکر آوازکو بیس سے تیس فیصد تک کم کردیتے ہیں۔ اسی طرح ائیر مفس بھی ہیں جو آپ کے کانوں کو اس طرح کور لیتے ہیں کہ آواز کی شدت کافی کم ہوجاتی ہے بہتر نتائج کے لیے آپ ان دونوں کو ایک ساتھ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں
سگریٹ کے کئی نقصانات میں سے ایک قوت سماعت کا کمزور ہونا بھی شامل ہے۔ بہتر سماعت کے لیے اسے ترک کردیں ،اور اگر آپ اس بری عادت میں مبتلا نہیں ہیں تواس مقام سے بھی دور رہیں جہاں سگریٹ نوشی کی جارہی ہو۔
کان کی صفائی کا خیال رکھیں
اگر کان کی صفائی کا خیال نہ رکھا جائے تو اس میں موجود ائیر ویکس مٹی کے ذرات سے مل کر سخت ہوکر جم جاتی ہے اوراس طرح سماعت متاثر ہونے لگتی ہے اگر اس کا بر وقت تدراک نہ کیا جائے تو آگے چل کر سماعت کی کمزوری کا سبب بن سکتی ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ گھر پر اس کی صفائی کرنے سے گریز کیا جائے کیونکہ اس طرح جمی ہوئی ویکس ائیر کنال کے ذریعے کان کے پردے کی طرف جاکر اسے نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اسی لیے کسی ماہرڈاکٹر کی خدمات حاصل کی جائے تاکہ ممکنہ خطرات سے بچا جاسکے۔
نقصان دہ ادویات
تقریباً دوسو سے زائد ادیات اینٹی بائیوٹک سمیت ایسی ہیں جو سماعت کو کمزور کرتی ہیں، یہاں تک کہ اسپرین کا زیادہ استعمال بھی آپ کو اس مرض کی طرف لے جاتا ہے۔ جب بھی ڈاکٹرآپ کے لیے کوئی دوائی تجویز کریں پہلے تسلی کر لیں کہ وہ سماعت کو متاثر کرنے والی نہ ہو۔
ڈاکٹر سے رجوع کریں
اگر آپ کے خاندان میں کوئی قوت سماعت سے محروم ہے۔
یا آپ کسی کی بات سمجھ نہیں پارہیں ہیں اور اسے تیز آواز میں بات کرنے کا کہتے ہیں۔
دن کا زیادہ تروقت شور زدہ علاقے میں گزرتا ہے۔
اگران میں سے تمام باتیں یا کوئی ایک بھی موجود ہےاور آپ کچھ کم سننے لگے ہیں تو اسے مزید بڑھنے سے بچانے کے لیے کسی ماہر ڈاکٹر کی خدمات حاصل کریں تاکہ آپ سنتے رہیں اپنے پیاروں کی آواز۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Quwat E Simaat Se Mehroomi Ka Ilaj and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Quwat E Simaat Se Mehroomi Ka Ilaj to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.