اداکارہ مہیما چوہدری جن کو 1997 میں ریلیز ہونے والی پردیس فلم نےشہرت کی بلندیوں پر پہنچایا۔ یہ ان کی پہلی فلم تھی جس میں انہوں نے ایک گاؤں کی لڑکی کا کردار ادا کیا اور شاہ رخ خان کے ساتھ ہیروئن بن کر نظر آئیں۔ اپنے وقت کی سب سے زیادہ مشہور فلموں میں سے ایک ہے۔ آج بھی اس فلم کو دیکھنے اور پسند کرنے والوں کی تعداد میں کمی نہیں آئی ہے۔
مہیما چوہدری ایک خوش اخلاق اداکارہ کے طور پر سامنے آئیں۔ انہوں نے کبھی کسی کے ساتھ بدکلامی نہیں کی۔ ان پر کبھی کوئی سکینڈل نہیں بنے اور ایک دو معاملات میں اگر کوئی تلخ کلامی ہوئی تو انہوں نے صلح کا راستہ دیکھا۔ مہیما کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں وہ اپنی زندگی کے مشکل ترین لمحات کے بارے میں بتاتے ہوئے رو پڑیں۔
مہیما بریسٹ کینسر جیسے مرض میں مبتلا ہیں۔ جس کی وجہ سے ان کے بال بھی ختم ہوچکے ہیں، وہ اب زیادہ کمزور ہوگئی ہیں۔ ایک خطرناک بیماری سے لڑتے لڑتے ان کے قدم بھی ڈگمگائے، وہ خوف میں مبتلا رہیں۔ یہی تجربہ بتاتے ہوئے مہیما کہتی ہیں کہ:
'' مجھے کینسر کے لفظ سے بھی ڈر لگتا ہے، میں نے اپنے والدین کو بھی نہیں بتایا کہ مجھے کینسر ہے۔ مجھے ایک چھوٹے بچے کو دیکھ کر ہمت آئی اس نے کہا کہ میں 3 دن کھیلتا ہوں اور 3 دن یہاں کیموتھراپی کے لیے آتا ہوں۔ اس کو سن کر دیکھ کر مجھے حوصلہ ملا کہ اتنا چھوٹا سا بچہ اتنا بہادر ہے، وہ کھیلتا ہے، ہنستا ہے اور میں اتنی بڑی ہو کر رو رہی ہوں۔ میں نے اپنے بال کھوئے، اپنی خوبصورتی کھو دی۔''
ویڈیو میں انوپم کھیر ان سے سوال کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ جو کچھ بھی آپ کے ساتھ گزرا اس کا احوال بتائیں۔ جس پر مہیما نے جب بتایا کہ مجھے کینسر ہے اور میں کینسر سے لڑی ہوں تو انوپم نے پوچھا کہ یہ کیسے ہوا؟
میں اپنے معمول کے میڈیکل چیک اپ کے لیے گئی تو ڈاکٹرز نے کینسر کے اسپیشل ڈاکٹر سے رجوع کرنے کے لیے کہا، جس میں میری چھاتی سے کچھ سیلز کی بائیوپسی لی گئی۔ جن میں کینسر کی تشخیص نہیں ہوئی تھی۔ لیکن چھاتی کے پاس کچھ لمپس پائے گئے اور اچانک کینسر کی تشخیص ہوئی، لیکن چونکہ وہ پری کینسر سیلز تھے تو فوری اس کا علاج ہوسکتا تھا، میں رو رہی تھی، میری بہن مجھے سمجھاتی تھی کہ یہ قابلِ علاج مرض ہے، پریشان نہ ہو۔ ''
اداکارہ نے یہ بھی بتایا کہ جب میں امریکہ میں کینسر کا علاج کروا رہی تھیں، تو مجھے انوپم کھیر نے فون کرکے فلم میں کام کرنے کی آفر کی لیکن جب میں نے انوپم کو بتایا کہ میں کینسر کا شکار ہو چکی ہوں تو یہ حیران رہ گئے۔ لیکن اب میں صحت یاب ہو چکی ہیں اور جلد ہی انوپم کے ساتھ فلم دی سگنیچر میں ان کے ساتھ کام کروں گی۔ لیکن یہ واضح نہیں کہا جا سکتا کہ یہ ویڈیو پرانی ہے یا نئی۔ مہیما کو کینسر کب ہوا اور کب نہیں؟ ان تمام سوالات سے متعلق فی الحال اداکارہ نے کچھ نہیں بتایا۔
مہیما نے یہ بھی کہا کہ: '' مشکل کی اس گھڑی میں میرے ساتھ کوئی نہیں تھا، میں نے کبھی اپنے والدین کو بھی بتانے کا نہیں سوچا، اس وقت صرف میری بہن ساتھ تھی، جو میری ہمت بڑھاتی تھی۔ لیکن میں ڈرتی تھی اور روتی رہتی تھی۔ کسی بھی انسان کو بیماری ختم کر دیتی ہے لیکن اگر آپ کا دل اور دماغ آپ کا ساتھ دے تو زندگی میں مشکلات آسان بھی ہو جاتی ہیں۔ ''
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Mere Sath Koi Nhe Tha and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Mere Sath Koi Nhe Tha to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.