شاہی خاندان کے اصول بھی شاہی ہوتے ہیں، ملکہ الزبتھ دوم سب سے زیادہ عمر رکھنے والی اور طویل مدتی ملکہ تھیں جو پچھلے 70 سالوں سے برطانیہ پر حکومت کر رہی تھیں اور اپنے اصولوں کے تحت دنیا بھر کی سب سے زیادہ سخت خاتون سمجھی جاتی تھیں۔ انہوں نے جہاں اپنے محل کے لئے قاعدے بنائے وہیں انہوں نے اپنے محل کے باورچی خانے اور باورچیوں کو بھی ہدایات دے رکھی تھیں۔
شاہی محل کے باورچی خانے سے متعلق کچھ ایسی ہدایات جو ملکہ الزبتھ دوم نے باورچیوں کو دیں۔ آپ بھی جانیئے اور اپنے گھر میں آزمائیں ، ہوسکتا ہے ملکہ کے اصول اپ کے لئے بھی فائدے مند ثابت ہوں۔
ملکہ کی شاہی باورچیوں کو دی گئی خاص ہدایات:
٭ شاہی محل میں کھانا آج بھی روایتی طریقوں سے ہی بنوایا جاتا ہے کیونکہ ملکہ نے اپنی شیف جیمی آرگن کو سختی سے کہا ہوا تھا کہ وہ جب بھی کھانا بنائیں روایتی انداز سے بنائیں۔ ملکہ کو ایڈوانس ٹیکنالوجی کے گیجٹس نہیں پسند اس لئے وہ گوشت بھی پریشر کُکر پر گلا ہوا نہیں کھاتی تھیں، بلکہ ان کے لئے گوشت کو ایک خاص درجہ حرارت پر چولہے پر ہی پکایا جاتا تھا۔
٭ بکمنگھم محل کے کچن ایڈوائزر کے مطابق: '' کوئی بھی شیف یا باورچی خانے کی صفائی کرنے والا بغیر نہائے دھوئے کچن میں قدم نہیں رکھتا ہے۔ ایک مرتبہ کچن سے کام کرکے نکلے تو دوبارہ اسی صورت اندر آئیں گے جبکہ وہ نہا دھو کر صاف ستھرے لباس میں ہوں گے۔ ہمیں یہ کہا گیا ہے کہ جو بھی باورچی کچن میں داخل ہو اس کے ہاتھوں کو سونگھ لیا جائے، اگر خوشبو آئے تو ان کو واپس کردیا جائے۔''
٭ صبح، شام، رات اور دیر رات تک کچن میں ایک وقت میں 40 شیف ہوتے ہیں، جن کی الگ الگ ڈیوٹی ٹائم ہے اور اگر ایک منٹ بھی شیف کو دیر ہو یا کھانا بننے میں دیر ہو جائے تو اگلے 2 دن تک کھانا وہی بناتا ہے تاکہ وقت کی پابندی کی اہمیت سمجھ آئے۔
٭ سبزیاں ہوں یا دال، گوشت ہو یا فروٹ سب کچھ شاہی محل کے کچن کے برابر میں موجود واش بیسن سے دھو کر اور جراثیم سے پاک کرکے بنایا جاتا ہے، کیونکہ وہاں ایک ڈائیٹیشن ٹیم موجود ہے جو کھانا پکنے سے پہلے اور پکنے کے بعد اس کھانے کی کیلوریز اور وٹامنز کا جائزہ لیتی ہے۔
٭ ملکہ چونکہ میٹھے کھانوں کی شوقین تھیں، اس لئے انہوں نے یہ ہدایت دے رکھی تھیں کہ میٹھا میری مرضی کے مطابق پکانے کے بعد ڈائٹیشن ہر گز چیک نہیں کرے گا۔
٭ کچن کا سٹاف ہفتے میں صرف 1 دفعہ ملکہ کے پاس اور گھر کے باقی لوگوں کے پاس جاتا اور ان سے پورے ہفتے کے کھانوں کی تفصیلات ایک مرتبہ لیتا ،روزانہ شیف اس پلان کے تحت کھانا بناتے ہیں۔
٭ جب تک شہزادے چارلس زندہ تھے، بچوں کے کھانے کے لئے بننے والے میٹھا خود چکھتے تھے اور پھر بچوں کو دیا جاتا تھا، مگر اب یہ کام ڈائٹیشن کو سونپ دیا گیا ہے۔
٭ ملکہ کھانے کے بارے میں خوب خبریں رکھتیں کہ کب اور کیا کھانا بن رہا ہے، کون کتنا کھانا کھا رہا ہے۔ لیکن بعد میں ملکہ نے یہ ذمہ داری کیٹ مڈلٹن کو سونپ دی تھی۔
٭ کچن کی صفائی روزانہ زعفران کے پانی سے کی جاتی ہے اور یہ زعفران ملکہ کے خاص ملازم خرید کر لاتے ہیں۔
٭ کھانے کا بجٹ بھی ملکہ خود طے کرتی تھیں اور اس کے علاوہ کوئی مہمان آ جائے تو ان کی تواضع کے کھانے کا خرچہ بھی ملکہ خود ہی طے کرتی ۔ اگر کوئی اضافی خرچہ ہو جائے تو اس پر ملکہ کو جواب دینا کچن کے عملے کا نہیں بلکہ محل کے ایکپینسر کی ذمہ داری ہوتی ہے۔
٭ کھانے کی میز پر رکھا ہوا کھانا اگر کسی کو پسند نہ آئے تو وہ اس کی خامی نہیں نکال سکتا کیونکہ یہ محل کے اصولوں کے بالکل خلاف ہے۔
٭ ملکہ کا کھانا بنانے کے لئے لکڑی کے چمچ ہی استعمال ہوتے ، جوکہ بوکوٹ نامی لکڑی سے بنے ہوتے ہیں ۔ یہ لکڑی افریقہ میں پائی جاتی ہے، جو دنیا کی سب سے مہنگی ترین لکڑی ہے۔ اس کے چمچ سے کھانا بنوانے کی وجہ یہ ہے کہ کھانا جلدی ہضم ہوتا ہے کیونکہ اس لکڑی میں بہت افادیت ہے۔
٭ شاہی محل کے کھانے اوون پر تیار نہیں ہوتے، اور نہ پریشر کُکر میں بلکہ ان کے لئے سٹیمرز ہوتے ہیں یا پھر سادے چولہے اور یہ سب ملکہ کی خاص ہدایات پر تیار ہوتے ہیں۔
٭ کھانے کی میز پر پانی رکھا جاتا ہے، کبھی مشروب نہیں رکھے جاتے، کیونکہ یہ ڈائٹیشن نے بتایا تھا کہ صحت کے لئے اہم ہے، اس لئے ملکہ نے ہر شاہی فرد کے لئے یہی اصول رکھا اور اب کھانے کی میز پر صرف پانی پینے کو ملتا ہے۔
٭ مرچ والے کھانے الگ اور سادے الگ بنائے جاتے ہیں تاکہ کسی کو کھانے میں نقص نکالنے کا موقع نہ ملے۔ اس لئے ملکہ نے سب کی پسند کے کھانوں کے لئے ہر ہفتے سے شروع میں ہی پلان تیار کرنے کا کہہ رکھا تھا۔
ملکہ کھانا کیسے کھاتیں؟
1) ملکہ برگر بغیر بن کے کھاتی تھیں:
جب بھی ملکہ برگر کھاتی تھیں تو وہ چھری اور کانٹے کا استعمال کرتی تھیں، اس لیے بن ان کے برگر میں نہیں ہوتا۔ شاہی خاندان کے شیف کے مطابق وہ واحد چیز جس میں انگلیوں کا استعمال ہوتا ہے وہ چائے ہوتی ہے۔
2) ملکہ سے پہلے کوئی کھانا نہیں کھائے گا
جو بھی ملکہ کے ساتھ کھانے کی میز پر بیٹھا ہو گا وہ ملکہ الزبتھ سے پہلے کھانا شروع نہیں کر سکتا۔ اور اسی طرح جب ملکہ کھانا چھوڑ دیتی ہیں تو سب کو کھانا چھوڑنا پڑتا ہے، چاہے وہ ختم ہو یا نہیں۔
3) جہاں بھی ہوں گی چاکلیٹ بسکٹ کیک ضرور ساتھ ہو گا
چاکلیٹ بسکٹ کیک ملکہ الزبتھ کا پسندیدہ تھا، ان کو یہ روز کھانے کی عادت ہے۔ لہٰذا یہ جہاں بھی جاتی چاکلیٹ بسکٹ کیک ضرور ساتھ ہوتا ۔
4) بچا ہوا کھانا دوبارہ استعمال ہو سکتا ہے
شاہی محل میں کھانا ضائع کرنے کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا۔ بچا ہوا کھانا دوبارہ نئے سِرے سے استعمال ہو سکتا ہے۔ ملکہ نے اپنے تمام اسٹاف کو یہ سختی سے تاکید کی ہوئی تھی۔
5) کسی بھی کھانے میں لہسن نہیں ڈالا جائے گا
ملکہ الزبتھ کو لہسن کی بو بالکل نہیں پسند لہٰذا انہوں نے اپنے شیف کو اس کا استعمال سختی سے منع کر رکھا تھا۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Khane Mein Lehson Nhe Dalna and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Khane Mein Lehson Nhe Dalna to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.