گرمیوں کا موسم اپنے ساتھ پسینہ، حبس، لو، اور گرمی تو لاتا ہی ہے لیکن پھر بھی لوگ اس موسم سے محبت شاید اس لئے کرتے ہیں کیونکہ اس میں آم بھی آتے ہیں۔ آم لوگوں میں بےتحاشہ پسند کیاجانے والا پھل ہے۔ اس کی خوشبو، اس کی مٹھاس، اس کا ذائقہ منفرد ہے ۔ پھلوں کا بادشاہ آم جس کو اپنے لذیذ ذائقے کی وجہ سے دنیا بھر میں شہرت حاصل ہے لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ آم میں غذائیت کے ساتھ بے شمار بیماریوں کا علاج بھی چھپا ہے جن سے ہم لاعلم ہیں۔ لوگ آم کو صرف اس کے ذائقے کی وجہ سے کھاتے ہیں اگر ان کو اس کی خصوصیات کا بھی علم ہو جائے تو شاید ہمارے ہاں اس کو سونے کے بھاؤ بیچا جائے۔ ایک کپ آم سے جسم کو 99 کیلوریز، 1.4 گرام پروٹین، 24.7 گرام کاربوہائیڈریٹس، 0.6 گرام چکنائی، 2.6 گرام غذائی فائبر، وٹامن سی کی روزانہ درکار 67 فیصد مقدار، کاپر کی روزانہ درکار 20 فیصد مقدار، فولیٹ کی روزانہ درکار 18 فیصد مقدار، وٹامن بی 6 کی روزانہ درکار 11.6 فیصد مقدار، وٹامن اے کی روزانہ درکار 10 فیصد، وٹامن ای کی روزانہ درکار 9.7 فیصد مقدار، وٹامن بی 5 کی روزانہ درکار 6.5 فیصد مقدار، وٹامن کے کی روزانہ درکار 6 فیصد مقدار، نیاسین کی روزانہ درکار 7 فیصد مقدار، پوٹاشیم کی روزانہ درکار 6 فیصد مقدار، ریبوفلیوین کی روزانہ درکار 5 فیصد مقدار، مینگنیز کی روزانہ درکار 4.5 فیصد مقدار، تھیامائن کی روزانہ درکار 4 فیصد مقدار اورمیگنیشم کی روزانہ درکار 4 فیصد ملتی ہے۔اس کے علاوہ آم میں فاسفورس، کیلشیئم، سلینیم اور آئرن کی بھی کچھ مقدار موجود ہوتی ہے۔
آم کے منفرد ذائقے کی وجہ سے لوگ اس کوبالٹیاں بھر بھر کر کھاتے ہیں، ایک دفعہ میں دوچار آم کھانا تو ہرایک کے لئے معمولی بات ہوتی ہے، اس پھل کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ یہ بچوں کا بھی پسندیدہ پھل ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے شاید آم کو پھلوں کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے لیکن ماہرین طب کے مطابق آم کھانے کے بے شمار فوائد ہیں جس کے ذریعے ہم مختلف بیماریوں سے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔
کینسرسے بچانے کی صلاحیت
ماہرین کے مطابق آم میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ کینسرکی بے شمار اقسام سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے جس سے ہم اس موذی مرض کو قابو کرسکتے ہیں۔
کولیسٹرول گھٹانے کے لیے بہترین
آم ریشے دارغذائیت سے بھرپورپھل ہے اس میں موجود ہائی لیول فائبراور وٹامن سی خون میں کولیسٹرول کی مقدار کو گھٹانے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس لیے وزن بڑھنے سے پریشان ہونے والے افراد آم ضرور کھائیں لیکن بے حساب نہ کھائیں۔
جلد اورآنکھوں کے مسائل کا حل
آج کے دور میں جلد اور آنکھوں کے مسائل سے ہر کوئی دوچار ہے ۔چہرے پراگردانے نکل جائیں تو چہرے کی خوبصورتی متاثر ہوتی ہے لیکن آم کا استعمال چہرے پر نکلنے والے دانوں کو غائب کردیتا ہے جب کہ آم کے استعمال سے وٹامن اے کی 25 فیصد ضروریات پوری ہوتی ہیں اور آنکھوں کی بینائی پر بھی مثبت اثرات رونما ہوتے ہیں۔ آم کو ہمیشہ پانی میں بھگو کر کھانا چاہیے تاکہ اس کی گرمی نکل جائے ۔
لو لگنے سے بچانے کی تاثیر
گرمیوں کے دنوں ہر شخص لو لگنے اور ہیٹ ویوسے خوفزدہ نظر آتا ہے کیونکہ سخت گرمی کے باعث طبیعت خراب ہونے کا خدشہ ہر وقت لگا رہتا ہے لیکن اب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ پھلوں کے بادشاہ آم کے پاس اس کا بھی حل موجود ہے۔ کیری کے جوس کو پانی اور شوگر کے ساتھ ملاکر استعمال کیا جائے تو سخت لوکے نقصانات سے بچا جاسکتا ہے۔ اور یہ قدرت کا کیسا شاندار نظام ہے کہ آم تاثیرمیں گرم اور کیری تاثیر میں ٹھنڈی ہوتی ہے۔
نظام ہاضمہ کے لیے
بہترنظام ہاضمہ کے لیے صرف پپیتا ہی مؤثر پھل نہیں بلکہ آم میں بھی یہ خوصوصیات پائی جاتی ہیں اور اسی وجہ سے طبی ماہرین آم کو نظام ہاضمہ کے لیے بہترین پھل مانتے ہیں۔
خون کی کمی دور کرنے کا بہترین ذریعہ
آم میں موجود آئرن خون کی کمی کو بھی دور کرنے کے لئے بہترین مانا جاتا ہے۔ خون کی کمی دور کرنے کے لئے اگرآم کا شیک بنا کر پیا جائے تو اس سے خون کی کمی بھی دور ہو جاتی ہے اور جو لوگ وزن کی کمی کا شکار ہیں ان کی یہ شکایت بھی دور ہو جاتی ہے۔
مدافعتی نظام کے لئے مفید
اس میں موجود وٹامن اے مدافعتی نطام کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ آم میں موجود وٹامنز صحت کے کئی ایک مسائل کو حل کر دیتے ہیں۔ جو مسائل پورا سال آپ کی صحت کے ساتھ جڑے ہوتے ہیں وہ اگر آپ غور کریں توآم کے موسم میں کم ہوجاتے ہیں، کیونکہ آم کھائے جاتے ہیں اور آم آپ کے جسم میں ان کمیوں کو دور کرتا ہے جو سارا سال آپ کو مختلف بیماریوں میں مبتلا رکھتی ہیں۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Aam Khane Ke Fayde and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Aam Khane Ke Fayde to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.