"میری بیوی ان خاتون کو نہلاتی ہے، دوا کھلاتی ہے، غرض ان کے وہ سارے کام کرتی ہے جو کسی ماں یا بہن کے لئے کرنے چاہئیں۔ یہ خاتون میرے دوست کے گھر ملازمہ تھیں مگر اچانک ان کو فالج کا حملہ ہوا. انھوں نے خواہش ظاہر کی کہ انھیں ہمارے گھر میں ہی رہنا ہے۔ وہ دن ہے اور آج کا دن ہے یہ ہمارے گھر کا حصہ بن گئی ہیں"
یہ کہنا ہے جدہ سے تعلق رکھنے والے صلاح السیفی کا جن کا خاندان ایتھوپیا سے آنے والی ملازمہ کا 19 برسوں سے ایسے خیال رکھ رہا ہے جیسے وہ ان کی سگی ماں ہوں۔
جسم پر 3جگہ فالج کا اثر
السیفی کہتے ہیں کہ بزرگ خاتون کے جسم پر 3 جگہ فالج گرنے سے وہ کوئی کام کرنے کے قابل نہ رہی تھیں اسی لئے انھیں واپس ایتھوپیا بھیجا جارہا تھا۔ لیکن اچانک انھوں نے ہم سے ملنے کی خواہش ظاہر کی اور جب ہم گئے تو انھوں نے درخواست کی کہ انھیں مرتے دم تک ہمارے ساتھ رہنا ہے۔ یہ سن کر ہم انھیں گھر لے آئے۔
ان کی دعاؤں نے ہماری زندگی بدل دی
السیفی کہتے ہیں کہ بزرگ خاتون کی خدمت کو لوگ بوجھ سمجھتے ہیں لیکن ان کی دعاؤں سے ہماری تقدیر بدلی ہے۔ پہلے ہم ایک چھوٹے سے کرائے کے گھر میں رہتے تھے اور آج ہم ایک بڑی عمارت کے مالک ہیں۔ ہم ان خاتون کی سگی ماں کی طرح عزت کرتے ہیں۔