بیٹی بچوں کے ساتھ گھر آئی لیکن آٹا نہیں ہے۔۔ مہنگائی نے سفید پوش طبقے کو روٹی سے بھی محروم کردیا! بابا جی حال بتاتے ہوئے روپڑے

“میری شادی شدہ بیٹی اپنے بچوں کے ساتھ گھر آئی ہے لیکن گھر میں آٹا تک نہیں ہے۔ میں انھیں کیا کھلاؤں گا۔ 8 بچے ہیں میرے۔ بیٹیوں کو کسی طرح ان کے گھر کا کردیا لیکن بیٹے ہیں ان کی بیویاں ہیں، بچے ہیں۔ اس بڑھاپے میں بھی محنت کرنے پر مجبور ہوں۔ غریب آدمی کیسے گھر چلائے“

اسٹریٹ شو میں مہنگائی پر بات کرتے ہوئے سفید داڑھی والے بزرگ پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ ایک دیہاڑی پر رکشہ چلانے والے نے بتایا کہ پورے دن میں 1000 روپے کماتا ہوں جس میں 700 کا تو پیٹرول ہے جبکہ باقی صرف 300 بچتے ہیں۔ گھر کا کرایہ کیسے دوں اور بچوں کو کیا کھلاؤں۔

اسی رکشے میں سوار ایک بزرگ نے کہا کہ آخر ہمارا خیال کون کرے گا۔ رکشہ چلانے والا غریب تو رکشے میں بیٹھنے والا بھی غریب۔ یہ تو حکومت ذمہ دار ہے جن کی اپنی تنخواہیں لاکھوں میں ہیں لیکن غریبوں کے لئے مہنگائی کا طوفان کھڑا کردیا ہے۔

دل دہلا دینے والی مہنگائی نے شہریوں کا جینا تو دوبھر کر ہی رکھا تھا لیکن حالیہ پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ہر ہفتے شہریوں کی خودکشی کے رجحان میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے جو کہ افسوسناک ہی نہیں بلکہ حکومتی عہدیداران کے لئے شرمناک ہے۔

نجی چینل کی جانب سے سڑک پر عام عوام کے کیے گئے انٹرویو میں ایک شخص کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی تنخواہ 35 ہزار کرو اور اسے 60 ہزار کا بجلی کا بل بھیجو تب پتہ چلے گا کہ غریب آدمی اس دور میں کیسے گزارا کررہا ہے اور کس طرح زندگی کی گاڑی کھینچ رہا ہے۔

افسوس کہ آئے دن احتجاج کرنے کے باوجود حکومت یا عوام کو لوٹنے والے اداروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ صورتحال اتنی بدتر ہوچکی ہے کہ اب لوگ ملک چھوڑنے میں ہی عافیت جان رہے ہیں اور جو ایسا نہیں کرسکتے وہ مجبوراً حرام موت کو گلے لگا رہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اعلیٰ افسر اپنی کرسیوں سے اتر کر عوام کہ دکھ درد میں شریک ہوں۔ اگر آئی ایم ایف کے قرضوں تلے دب کر عوام کا ٹیکس نہیں کم کرسکتے تو اپنی تنخواہیں عوام کی آمدنی کے برابر کریں۔ اگر بجلی کا بل عوام کو بھرنا ضروری ہے تو وزراء خود فری یونٹس لینا بند کریں اور اگر کچھ نہیں کرسکتے تو براہِ کرم کرسی چھوڑ دیں۔

کرسی ہے تمھاری یہ جنازہ تو نہیں ہے

کچھ کر نہیں سکتے تو اتر کیوں نہیں جاتے

Pakistanis React To Hike In Inflation

Discover a variety of News articles on our page, including topics like Pakistanis React To Hike In Inflation and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Pakistanis React To Hike In Inflation to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.

By Khush Bakht  |   In News  |   0 Comments   |   1974 Views   |   04 Sep 2023
About the Author:

Khush Bakht is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Khush Bakht is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.

Related Articles
Top Trending
COMMENTS | ASK QUESTION (Last Updated: 22 December 2024)

بیٹی بچوں کے ساتھ گھر آئی لیکن آٹا نہیں ہے۔۔ مہنگائی نے سفید پوش طبقے کو روٹی سے بھی محروم کردیا! بابا جی حال بتاتے ہوئے روپڑے

بیٹی بچوں کے ساتھ گھر آئی لیکن آٹا نہیں ہے۔۔ مہنگائی نے سفید پوش طبقے کو روٹی سے بھی محروم کردیا! بابا جی حال بتاتے ہوئے روپڑے ہر کسی کے لیے جاننا ضروری ہیں کیونکہ یہ ایک اہم معلومات ہے۔ بیٹی بچوں کے ساتھ گھر آئی لیکن آٹا نہیں ہے۔۔ مہنگائی نے سفید پوش طبقے کو روٹی سے بھی محروم کردیا! بابا جی حال بتاتے ہوئے روپڑے سے متعلق تفصیلی معلومات آپ کو اس آرٹیکل میں بآسانی مل جائے گی۔ ہمارے پیج پر کھانوں، مصالحوں، ادویات، بیماریوں، فیشن، سیلیبریٹیز، ٹپس اینڈ ٹرکس، ہربلسٹ اور مشہور شیف کی بتائی ہوئی ہر قسم کی ٹپ دستیاب ہے۔ مزید لائف ٹپس، صحت، قدرتی اجزاء اور ماڈرن ریمیڈی کے فوڈز میں موجود ہے۔