گیس کا درد اتنا ہی تکلیف دہ ہوتا ہے جتنا دل کا دورہ پڑنے پر ہوتا ہے، گیس ویسے تو پیٹ میں ہوتی ہے لیکن بعض اوقات وہ دل تک چڑھ جاتی ہے جس سے اکثر لوگوں کو لگتا ہے کہ شاید انکے دل میں مسئلہ ہے لیکن در حقیقت وہ گیس ہوتی ہے جو اندر گھومتی ہے۔
گیس معدے میں غذا کے ہضم ہو جانے کے عمل کے دوران بنتی ہے جو کہ مختلف ذرائع سے جسم سے خارج ہوتی رہتی ہے- لیکن بعض اوقات کچھ غذاؤں اور بے احتیاطی کے سبب اضافی گیس بن سکتی ہے، جس کو اگر جسم سے خارج ہونے کا راستہ نہ ملے تو یہ مختلف تکالیف کا باعث بنتی ہے۔ مگر لاعلمی کے سبب لوگ ان علامات کو سمجھنے سے قاصر ہوتے ہیں اور اصل سبب کو جانے کے بجائے ڈاکٹروں کے چکر لگانے شروع کر دیتے ہیں- آج ہم آپ کو ان ہی علامات کے بارے میں بتائيں گے
1: گھٹن اور سانس لینے میں دشواری
جب جسم میں گیس بھر جاتی ہے اور اس کو نکلنے کا راستہ نہیں ملتا ہے تو اس کا اثر انسان کے پھیپھڑوں پر بھی پڑتا ہے جس سے وہ دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں اور انسان کو سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے اور گھبراہٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے انسان اس تکلیف کو گیس کا سبب نہیں سمجھتا اور اس گھبراہٹ کے سبب ڈاکٹروں کے چکر کاٹنا شروع کر دیتا ہے-
2: سینے میں درد اور دباؤ
عام طور پر دل کے دورے کی علامات اور گیس کے سبب ہونے والے سینے کے درد میں بہت زيادہ مماثلت پائی جاتی ہے اور انسان کو یہی محسوس ہوتا ہے کہ سینے میں درد بازو میں کھنچاؤ دل کے دورے کا باعث ہو سکتا ہے- اس وجہ سے ٹھنڈے پسینوں کے سبب انسان تیزی سے دل کے ہسپتال کی جانب بھاگتا ہے اور وہاں جا کر ای سی جی رپورٹ کروانے کے بعد اسے پتہ چلتا ہے کہ اس کو دل کی کوئی تکلیف نہیں ہے بلکہ یہ صرف گیس کا درد ہے-
3: مسوڑھوں کی سوزش اور منہ سے بدبو
مسوڑھوں کی سوزش اور منہ سے بدبو آنے کی صورت میں بھی انسان دانتوں کے ڈاکٹر کے پاس جاتا ہے مگر معدے میں بننے والی اضافی گیس کو جب خارج ہونے کا موقع نہیں ملتا ہے تو اس کے اثرات انسان کے دانتوں اور مسوڑھوں پر بھی پڑتا ہے جس سے مسوڑھے سوزش کا شکار ہو جاتے ہیں اور معدے میں بننے والی گیس منہ کی بدبو کا بھی باعث ہو سکتی ہے جس کا واحد علاج اس گیس سے نجات حاصل کرنا ہوتا ہے-
4: بلڈ پریشر کا بڑھ جانا
معدے میں پیدا ہونے والی گیس کے جسم میں جہاں اور اثرات ہوتے ہیں وہیں پر اس کے اثرات بلڈ پریشر پر بھی پڑتا ہے اور اس کے سبب بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے مگر یہ بلڈ پریشر جسم کی کسی اندرونی خرابی کے بجائے صرف اور صرف جسم میں موجود جمع شدہ گیس کے سبب ہوتا ہے-
5: چکر آنا اور سر درد
جسم میں گیس کے جمع ہونے کی صورت میں یہ گیس انسان کے دماغ پر بھی اثر انداز ہوتی ہے اور اس کی وجہ سے سر درد اور چکر آنے کی شکایت بھی ہو سکتی ہے-
زیادہ گیس کے بننے کی وجوہات
عام طور پر انسان کے جسم میں زيادہ گیس بننے کا سبب ان کی اپنی بے ضابطگیاں اور غلط غذائی عادات ہوتی ہیں جو لوگ زيادہ مرچ مصالحے والی غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں اس کے سبب بھی ان کے جسم میں زيادہ گیس بنتی ہے- اس کے علاوہ جن لوگوں کو دودھ اور اس سے بننے والی اشیا سے الرجک ہو وہ بھی ان مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں اس کے علاوہ کھانے کے ساتھ گیس والے مشروبات کا استعمال بھی پیٹ میں گیس پیدا کرنے کا سبب بن سکتے ہیں-
گیس کا علاج
گیس سے بچنے کے لیے سب سے پہلے اپنی طرز زندگی پر خصوصی توجہ دینا ضروری ہے اس کے لیے اپنی غذا کو متوازن رکھنا بہت ضروری ہے- اس کے ساتھ ساتھ پانی کا استعمال اور باقاعدگی سے واک کرنا بھی آپ کو ان مسائل سے بچنے میں مدد دے سکتا ہے-
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Pait Ki Gass Ka Ilaj and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Pait Ki Gass Ka Ilaj to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.