ذیابیطس صحت کا ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ ہر سال، زیادہ سے زیادہ لوگ اس بیماری میں مبتلا ہورہے ہیں۔ اگرچہ جینیات یقینی طور پر ذیابیطس کی نشوونما میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں، لیکن ہمارے روزمرہ کے کھانے کے انتخاب سے بھی بہت بڑا فرق پڑتا ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کو اکثر مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی خوراک سے پیک شدہ اور میٹھے کھانے کو خارج کردیں اور ان میں زیادہ غذائیت والی غذائیں شامل کریں، جیسے کہ دالیں وغیرہ۔
مسور کی دال ایک ایسی غذا ہے جو بڑے پیمانے پر کھائی جاتی ہے اور ذیابیطس کے شکار افراد کے لیے اسے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔
مسور کی دال ذیابیطس کے مریضوں کے لیے کیوں اچھی ہے؟
مسور کی دال میں پیچیدہ کاربوہائیڈریٹ ہوتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ یہ ٹوٹ جاتی ہے اور آہستہ آہستہ خون میں جذب ہو جاتی ہے۔ یہ خون میں شکر کی سطح میں اچانک اضافے کو روکتی ہے۔ مسور کی دال میں گلیسیمک انڈیکس بھی کم ہوتا ہے، جو اسے محفوظ اور ذیابیطس کے مریضوں کے لیے صحت مند انتخاب بناتا ہے۔
اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہ کسی کو مسور کی دال کتنی کثرت سے کھانی چاہیے، ماہر غذائیت روپالی دتہ تجویز کرتی ہیں کہ پوری دال جیسے مسور، مونگ اور راجما روزانہ کم از کم ایک بار کھایا جاسکتا ہے۔
دال چاول:
دال چاول پاکستان کے ہر گھر میں بنائے جانے والا سب سے عام کھانا ہے جو کہ بہت شوق سے کھایا جاتا ہے۔ کچھ لوگ اسے سادہ کھانا پسند کرتے ہیں جبکہ کچھ اس کے ساتھ دیگر لوازمات کا بھی اہتمام کرتے ہیں۔ شوگر کے مریضوں کیلیئے یہ ایک بہترین غذا ہے۔
مسور کی دال کھچڑی:
کھچڑی پاکستانیوں کے لیے بہترین آرام دہ کھانا ہے۔ ہلکا پھلکا اور صحت بخش ہونے کے ساتھ ساتھ یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی بہترین کھانوں میں شمار ہوتا ہے۔ یہ مخصوص کھچڑی مسور کی دال کا استعمال کرتے ہوئے بنائی جاتی ہے اور اس وقت کے لیے کھانے کا ایک بہترین آپشن ہے جب آپ کچھ جلدی اور مزیدار بنانے کے لیے تلاش کر رہے ہوں۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Masoor Dal For Sugar Patients and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Masoor Dal For Sugar Patients to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.