وقت کیسا بھی ہو گزر ہی جاتا ہے بس زندگی جینے کا صحیح طریقہ آنا چاہیئے، ایسے ہی اگر معاشی حالات کمزور ہوں تو اس کا قطعی مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ہمیشہ ایسے ہی رہیں گے بلکہ یہ وقت کے ساتھ ساتھ بدل جائیں گے بس تھوڑی عقل اور سمجھ کی ضرورت ہے۔ کمزور معاشی حالات میں مبتلہ مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے افراد بھی کچھ ایسے ہی ہیں جو اپنا بھرم رکھنے کے لیے کچھ اس انداز میں کام کرتے ہیں جس سے ان کا گزارہ بھی ہوجائے اور کسی کو پتی بھی نہ چلے۔
اسی سے متعلق چند باتوں کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے-
پٹرول کی ٹنکی فل نہ کروانا
عام طور پر آپ نے پٹول پمپ پر دیکھا ہوگا کہ جب کوئی امیر آدمی آتا ہے تو وہ کہتا ہے کہ ٹنکی فل کر دو جب کہ اس کے مقابلے میں مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والا شخص جب بھی پٹرول ڈلوانے جاتا ہے وہ پانچ سو کا یا سو دو سو کا پٹرول ڈالواتا ہے ٹنکی فل نہیں کرواتا ہے اس کی وجہ بتاتے ہوئے اکثر لوگوں کا یہ کہنا ہوتا ہے کہ خالی جیب اور بھری ہوئی ٹنکی کے ساتھ گزارا نہیں کیا جا سکتا ہے-اس وجہ سے وہ ہمیشہ یہ کوشش کرتے ہیں کہ جیب کے سارے پیسے خرچ نہ کریں-
سودہ سلف کی خریداری لسٹ کے مطابق کرنا
مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے افراد کی آمدنی محدود ہوتی ہے اس وجہ سے وہ سودہ سلف کی خریداری سے قبل مکمل لسٹ بنا لیتے ہیں تاکہ شاپنگ کے دوران اپنی حدود اور ضروری اشیا کو بھول نہ سکیں اور فالتو اشیا کی خریداری سے محفوظ رہ سکیں-
نیا جوڑا جوتوں کا سنبھال کر رکھنا
ایسے افراد کو اپنا بھرم بہت عزیز ہوتا ہے اس وجہ سے وہ ایک نیا جوڑا، نئے جوتے اور نیا پرس سنبھال کر رکھتے ہیں جس کا استعمال وہ کسی دعوت یا کسی تقریب کے موقع پر ہی کرتے ہیں اور وہاں سے واپسی پر اس کو صاف کر کے دوبارہ سنبھال کر رکھ لیتے ہیں تاکہ آئندہ بھی کام آسکے-
بڑے بچوں کے کپڑے سنبھال کر رکھنا
بچت کا یہ بھی ایک عالمی طریقہ ہے جو سفید پوش افراد اپناتے ہیں اور اس کے لیے وہ لوگ اپنے بڑے بچوں کے کپڑے، جوتے کتابیں سب سنبھال کر رکھتے ہیں جو ان کے بعد والے بچوں کے حصے میں آتے ہیں-
بچے ہوئے کھانوں کو فریز کرنا
اکثر گھروں میں بچے ہوئے سالن سے کئی ڈشز بنائی جاتی ہیں۔ لیکن مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے افراد بچے ہوئے کھانوں کو ضائع کرنے کے بجائے ان کو فریز کر لیتے ہیں اور پھر ان کی مدد سے نئی ڈشز بنا کر کھاتے ہیں-
پنکھے اور بلب بجھا دینا
ایسے مخصوص افراد کی یہ نشانی ہوتی ہے کہ وہ جب بھی کسی کمرے سے نکلنے لگتے ہیں اس کمرے کی لائٹ اور بلب بچھا دیتے ہیں- اپنے گھروں میں ان کا یہ عمل بجلی کے بل کی بچت کے لیے ہوتا ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ ان کی عادت بن جاتی ہے اور وہ کہیں بھی بلب جلتا دیکھ کر وہاں سے نکلتے ہوئے بجھا کر نکلتے ہیں-
باہر کھانا کھاتے ہوئے آرڈر سے پہلے بل کا حساب کرنا
جیسے کہ بتایا گیا ہے کہ مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے افراد کی آمدنی محدود ہوتی ہے اس وجہ سے اگر وہ کہیں باہر کھانا کھانے بھی جاتے ہیں تو آرڈر دینے سے قبل بل کا انڈازہ ضرور لگا لیتے ہیں کہ وہ ان کی جیب کے پیسوں کے مطابق ہونا چاہیے اس سے زيادہ نہیں-
شیمپو کی بوتل میں پانی ڈال کر استعمال کرنا
خالی ہوتی ہوئی شیمپو کی بوتل کو اس کے آخری قطروں تک استعمال کرنے کے لیے بوتل میں پانی ڈال کر اس کو کھنگال کر استعمال کرنا بھی مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے افراد کی عالمی عادات میں سے ایک عادت ہے اس طرح سے وہ اپنے پیسے پوری طرح ادا کر لیتے ہیں-
یہ تو کچھ عادات ہیں جو عام لوگوں کی رائے کے مطابق بتائی گئی ہیں اگر آپ اس کے علاوہ بھی کچھ عادات جانتے ہیں تو کمنٹ میں ضرور بتائيں
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Paisy Bachany Ke Tarikay and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Paisy Bachany Ke Tarikay to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.