مینو پاز یا سن یاس سے مراد خواتین کی ایسی حالت ہے جس میں ان میں کم ازکم 12 مہینوں تک ماہواری نہیں آتی ہے اور اس کے سبب خواتین کے حاملہ ہونے کے امکانات بھی تقریباً ختم ہو جاتے ہیں۔
یہ عام طور پر خواتین میں 45 سے 50 سال کی عمر کے دوران ہوتا ہے ، اور اس کے ساتھ ساتھ کچھ ناخوشگوارعلامات کا بھی اکثرخواتین کو سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ جس میں وزن میں ہونے والا تیزی سے اضافہ اور جسم میں حد ت کا بڑھنا شامل ہے ۔
مینو پاز یا سن یاس کی علامات:
اس کی علامات ہر عورت میں دوسری عورت سے مختلف ہو سکتی ہیں ۔ اس کی علامات اس وقت شدید ہو جاتی ہیں جب کہ سن یاس کا عمل اچانک ہو جائے۔
اس کی علامات میں جسم میں سے اچانک نکلنے والی گرم لہروں کے ساتھ ساتھ یہ علامات بھی شامل ہیں۔
بے خوابی
وجائنا میں خشکی
وزن میں اضافہ
ڈپریشن
بے چینی
یاداشت کی کمزوری
جنسی بے رغبتی
بار بار پیشاب کا آنا
چھاتی کا سخت یا ڈھیلا ہو جانا
سر کے بالوں کا پتلا ہو جانا
چہرے اور جسم کے بعض حصوں میں بالوں کا بڑھ جانا
مینو پاز کے سبب ہونے والی پیچیدگیاں:
مینو پاز کے واقع ہونے کے بعد خواتین جن بیماریوں کا شکار ہو سکتی ہیں وہ کچھ اس طرح سے ہیں
جسم کے میٹا بولک نظام کا سست ہو جانا
ہڈیوں کا کمزور اور بھر بھرا ہو جانا
موڈ میں تیزی سے تبدیلی واقع ہونا
آنکھوں میں موتیا ہو جانا
پیشاب کا انفیکشن یا تکالیف
دل یا خون کی شریانوں کی بیماری
جنسی تعلق کے وقت شدید تکلیف
مینو پاز کا سامنا کرنے والی خواتین کے لیۓ کچھ مشورے:
جو خواتین اس دور سے گزر رہی ہوتی ہیں ان کو چاہیے کہ وہ سب سے پہلے اس بات کو سمجھیں کہ یہ کوئی بیماری نہین ہے بلکہ زندگی کے ہر دور کی طرح ایک دور ہے اور اس کو زندگی کا اختتام سمجھنےکے بجاۓ اس کے مطابق زندگی کو ڈھالنا سیکھیں۔
بار بار جسم سے نکلنے والی گرم لہروں کا مقابلہ کرنے کے لیۓ اپنے ارد گرد کی جگہ کو ٹھنڈا رکھیں اور ہلکے اورسوتی کپڑے پہنیں ۔ باقاعدگی سے ورزش کریں اور وزن کو تیزی سے بڑھنے سے روکنے کی کوشش کریں۔
ہڈیوں کے بھر بھرے پن اور کمزوری سے بچنےکےلیۓ اپنی غذا میں کیلشیم اور وٹامن سپلیمنٹ کا اضافہ کردیں ۔ اس کے علاوہ ڈپریشن سے بچنے کے لیۓ خود کو صحت مندانہ ایکٹیوٹیز میں مصروف رکھیں ۔
اپنی جلد کا خاص خیال رکھیں اور اس میں ہونے والی تبدیلیوں مثلاً ایکنی میں اضافہ یا جھریوں کو بڑھنے سے روکنے کے لیۓ گھریلو ٹوٹکے یا کاسموٹولوجسٹ سے رابطہ کریں۔
مینو پاز کے حوالے سے ہارمون کے سبب ہونے والی تبدیلی کے لیۓ یا ماہواری کے طویل ہونے کی یا بہت زیادہ ہونےکی صورت میں اس حوالے سے ماہر امراض نسواں سے رابظہ کرنا بہتر ہے۔