“میری ماں بسترِ مرگ پر تھھیں۔ میں ان کا دل دکھاتا تھا۔ میں ان سے کہتا تھا کہ اگر آپ کو کچھ ہوگیا تو میں پڑھائی چھوڑ دوں گا۔ کام نہیں کروں گا اور نہ ہی اپنی بہن کا خیال رکھوں گا۔ مجھے ان باتوں پر اب افسوس ہے“
یہ الفاظ ہیں بالی وڈ کنگ سمجھے جانے والے شاہ رخ خان کے۔ شاہ رخ کے والد کا نام میر تاج محمد خان تھا جن کا انتقال 1981 میں کینسر کی وجہ سے ہوگیا تھا۔ اس وقت شاہ رخ کافی چھوٹے تھے۔ جب کہ ان کی والدہ کا نام لطیف فاطمہ خان تھا جو شوگر کی مریضہ تھیں۔ ان کا انتقال اسی مرض کی پیچیدگیوں کی وجہ سے 1991 میں ہوا۔ یہ وہ وقت تھا جب شاہ رخ نو عمر نوجوان تھے اور اپنے کیرئیر کا آغاز ہی کررہے تھے۔ ایسے میں اچانک والدہ کے انتقال کے بعد ان پر بہن لالا رخ کی ذمہ داری بھی آن پڑی تھی۔
نہیں چاہتا تھا کہ والدہ دنیا سے جائیں
شاہ رخ نے کچھ دن پہلے بھارتی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ والدہ سے اس قسم کی باتیں کہنے کا ان کا مقصد صرف یہ تھا کہ کسی طرح ان کی والدہ زندہ رہنے کی کوشش کریں۔ شاہ رخ کو لگتا تھا کہ اگر وہ مطمئن ہوگئیں تو دنیا سے چلی جائیں گی اور وہ نہیں چاہتے تھے کہ وہ انھیں چھوڑ کر جائیں۔
وہ سب میرا بچپنا تھا
ساتھ ہی شاہ رخ نے یہ بھی کہا کہ وہ سب ان کا بچپنا تھا۔ ان کی والدہ کی موت کا وقت مقرر تھا اور انھیں جانا ہی تھا اور وہ چلی گئیں۔ پھر انھوں نے تعلیم بھی حاصل کی۔ کیرئیر بھی بنایا اور بہن کا بھی بھرپور انداز میں خیال رکھا۔