موت سے تو سب کو ہی ڈر لگتا ہے لکنا ایک دن تو ہم سب نے ہی اللہ پا ک کی بارگاہ میں پیش ہونا ہے۔ ییم وجہ ہے کہ ہم آج آپکو پاکستان ان کامیاب اسٹیج اداکاروں کے بارے میں بتائں گے انہوں نے کسے اپنی زندگی آخری ایام کسےک بہادری سے گزارے۔
اسماعیل تارا:
یہ وہ نام ہے جس نے پنجابی، اردو اور میں زبان میں کامیڈی کی اور بہت خوب کی۔ ایک وقت تھا کہ یہ ٹوٹ گئے تھے اور وقت یہ تھا کہ جس وقت ان کی تھیٹر میں لائیو پرفارمنس تھی اسے تھوڑی ہی دیر پہلے ان کے بٹے کا انتقال ہو گیا۔
تو انہوں نے اپنے غم ، آنسوؤں کو دل میں چھپا لیا اور انتہائی بہترین ڈرامہ پیش کیا۔ جس پر سب ساتھی فنکار حیران ہو گئے کہ کتنے حوصلے والا آدمی ہے کہ غموں کے پہاڑ ٹوٹ گئے پھر بھی لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھرہتا رہا۔
مگر یہ ستارہ آج ہم میں گزشتہ روز ان کا انتقال ہو گاے ۔ ان کے گردے فیل ہو چکے تھے جس کی وجہ سے انہیں وییٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا تھا مگر وہ 73 سا ل کی عمر مںم انتقال کر گئے۔
امان اللہ:
یہ وہ شخص جو ہم میں آج موجود نہں مگر انہیں تمام اسٹیج فنکار اپنا استاد مانتے ہیں۔ ان کے فن کے سامنے سب پانی بھرتے تھے۔ مگر انہیں عمر کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ سانس، گردوں اور پھپھڑموں کا مرض لاحق ہو گیا۔ مارچ 2020 میں انہیں لاہور کے نجی اسپتال میں منتقل کیا گیامگر وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
طارق ٹیڈی:
پنجابی تھیٹر کا یہ بڑا ستارہ آج ہم جدا ہو گیا ۔ ان کے انتقال کو آج تقریباََ ایک ہفتہ ہو گیا ۔ مگر ان کی ایک ویڈیو بہت گردش کر رہی ہے جس میں ان سے مشہور اسٹیج اداکارہ خوشبو ملنے آتی ہیں تو یہ بالکل ٹھیک ٹھاک ان سے باتیں کر رہے ہیں اور اپنے انتہائی مخصوص انداز میں تیزر رفتار مین باتیں کر رہے ہیں تو سب حران ہو جاتے ہیں اور آپس میں کہتے ہیں کہ دیکھو اسے کون کہہ سکتا ہے کہ یہ بیمار ہو گا۔
تو وہ کہتے ہیں کہ تم دیکھ لینا خوشبو مںیں ٹھک ہو جاؤں گا، اسی طرح آ کر دوبارہ اسٹیج پر بولوں گا، اور ہمیشہ کی طرح کوئی میراا مقابلہ نہں کر سکے گا۔ یہ جگر کے عارضے مںے مبتلا تھے۔ کچھ عرصے سے اسپتال مں داخل تھے پر ہمت نہیں ہارتے تھے اسپتال سے بھی اپنے مداحوں کیلئے پیغام ریکارڈ کروا کر بھیجا کرتے تھے کہ آپ کی دعاؤں کو بہت بہت شکریہ میں جلد آپ لوگوں کے سامنے ہوں گا۔
عمر شریف:
یہ وہ نام ہے جس نے اردو زبان میں طنز و مزاح کر کے صرف پاکستان مں ہی نہیں بلکہ بھارت میں بھی اپنی پہچان بنائی مگر جب ان کی طبعیت زیادہ خراب ہوئی تو ان کا ملک میں علاج کیا گیا مگر ان کے درخواست کرنے پر حکومت کی جانب سے ان کے بیررون ملک جانے کا انتظام کی گیا مگر کچھ وجوہات کی بنا پر دیر ہو گئی۔
یوں عمر شریف 28 ستمبر کو براستہ جرمنی امریکا منتقل کرتے ہوئے طبعیت بگڑی اور وہ انتقال کر گئے ۔ آخری وقت میں یہ اپنی پیاری بیٹی اور بیٹے کو خوب یاد کرتے تھے۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Koi Beti Maryam Ko Bula Do and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Koi Beti Maryam Ko Bula Do to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.