رمضان میں ہر شخص کی روٹین عام روٹین سے مختلف ہوتی ہے اور یہ مہینہ اتنا تیزی سے گزرتا ہے کہ کوئی چاہے بھی تو اپنی روٹین نہیں بنا پاتا، کیونکہ رات میں جلدی سونا پھر سحری میں اٹھنا اور سحری کے بعد کچھ دیر دوبارہ سوکر آفس جانا کافی مشکل ہوتا ہے۔
یہ تو آفس وغیرہ جانے والے مرد و خواتین کی بات ہوئی مگر جو خواتین اور مرد گھر میں موجود ہوتے ہیں وہ بھی رمضان میں روٹین بگاڑ لیتے ہیں اور یوں روٹین کے ساتھ ساتھ صحت بھی بگڑ جاتی ہے۔
اس لیے آج ہم آہ کو بتائیں گے کہ وہ کونسی عادات ہیں جو رمضان میں آپ کی صحت خراب کر سکتی ہیں اور آپ کو ان عادات کو ترک کر دینا چاہیئے۔
رمضان کے مہینے میں چند عادات سے پرہیز کر کے اس مہینے کو با آسانی اور خوش اسلوبی سے گزارا جا سکتا ہے، وہ کونسی عادات ہیں جان لیں تاکہ آپ بھی صحت مند اور توانا رہ سکیں۔
• رات بھر جاگنا، سحری یا افطار کے بعد فوراً سو جانا
رمضان میں ہم سوچتے ہیں کہ سحری میں اُٹھنا ہے کیسے اٹھیں گے کہیں آنکھ نہ کھلی تو کیا ہوگا اور یوں ہم رات بھر جاگنے کی عادت بنا لیتے ہیں، پھر سحری کے بعد سوتے ہیں، تو ہمیں یہ جان لینا چاہیئے کہ طبی ماہرین کی جانب سے کسی بھی کھانے کے فوراً بعد سونا منع کیا جا تا ہے، اب اگر آپ سو جائیں اور اُٹھ کر آفس یا کسی اور کام میں لگ جائیں تو پھر دن بھر روزے کی حالت میں نیند آتی ہے اور پھر آپ وہی غلطی دہراتے ہوئے افطاری کے فوری بعد دوبارہ سو جاتے ہیں اور یہ بے وقت کا سونا اور جاگنا صحت کو خراب کرنے میں سب سے اہم کردار ادا کرتا ہے۔
• چائے کافی کا استعمال بڑھا دینا
رمضان میں جب نیند پوری نہیں ہوتی تو روزہ کھلنے کے بعد اکثر افراد بہت زیادہ چائے اور کافی کا استعمال شروع کر دیتے ہیں کبھی سر درد کی وجہ سے تو کبھی نیند دور کرنے کے لئے، جبکہ رمضان کے دوران چائے کافی کا زیادہ استعمال باعث نقصان دہ ثابت ہوتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ کافی یا چائے پینے سے انسانی جسم میں محفوظ پانی خارج ہو جاتا ہے اور انسان بہت جلد ڈیہائیڈریشن کا شکار ہو سکتا ہے اور یوں روزے میں پیاس کی شدت بڑھ جاتی ہے۔
• چہل قدمی یا ورزش نہ کرنا
اکثر لوگ رمضان میں وقت کی کمی کی وجہ سے ورزش اور چہل قدمی وغیرہ چھوڑ دیتے ہیں اور غذاؤں میں بھی چکنائی کا استعمال بڑھ جاتا ہے اس کی وجہ سے بھی صحت خراب ہوتی چلی جاتی ہے اس لئے رمضان میں ہرگز چہل قدمی اور ورزش نہ چھوڑیں تاکہ صحت بر قرار رہ سکے۔
• سحری کے بغیر روزہ رکھنا
نیند سے بیدار نہ ہونے کے باعث یا کسی اور وجہ سے اکثر لوگ بنا سحری ہی روزہ رکھ لیتے ہیں اور اس کی وجہ سے وہ پورا دن تھکن محسوس کرتے ہیں پیاس کی شدت اور بھوک کے احساس میں مبتلا رہتے ہیں اور کمزوری کا بھی شکار ہو جاتے ہیں اس لئے بنا سحری کبھی روزہ نہ رکھیں۔
• بہت زیادہ مرغن غذاؤں اور میٹھے مشروبات کا استعمال
رمضان کے مہینے میں گھروں میں اتنے لوازمات بنتے ہیں کہ انسان چاہ کر بھی انہیں کھائے بنا نہیں رہ پاتا، اور چکنائی والے کھانوں میں ضرورت سے زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے، ساتھ ہی بنا شربت بھی گزارہ نہیں ہوتا اور یوں چکنائی اور میٹھا دونوں ہی کافی زیادہ مقدار میں استعمال میں آتا ہے جس سے صحت پر گہرا اثر بڑتا ہے، جس کے نتیجے میں بلڈ پریشر، شوگر اور کولیسٹرول لیول بڑھنے لگتا ہے اور روزہ دار بہت جَلد بیمار پڑ سکتا ہے۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Ramadan Main Sehat Ki Kharabi Ki Wajah and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Ramadan Main Sehat Ki Kharabi Ki Wajah to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.