بہت سے لوگ کلیجی کھانا پسند نہیں کرتے کیونکہ کلیجی میں بساند کافی ہوتی ہے خاص طور پر بچے تو ایسے کھانوں سے دور بھاگتے ہیں،عید قرباں پر عام طور پر ہر گھر کا پہلا کھانا کلیجی کا سالن یا بھنی کلیجی یا فرائی کلیجی ہی ہوتا ہے۔ خواتین کتنی ہی کوشش کر لیں ان سے کلیجی کی بو ختم نہیں ہوتی، تو ہم آپ کی اس مشکل کو حل کرنے کے لئے اس کی بو ختم کرنے کے تین طریقے لے کر آئے ہیں جس کوآزما کر آپ کلیجی میں سے بو کو بالکل ختم کر سکتے ہیں۔
ٹپ:
کوشش کریں کہ کلیجی کو پورے ایک پیس کی شکل میں دھوئیں اس کی صفائی کریں اس کے بعد اس کی بوٹیاں بنائیں۔ جب آپ اسے ایک پیس میں لیں گے تو اس کے اوپر ایک جھلی ہوگی اس کر کلیجی پر سے اتار لیں۔ پھر دھوئیں تو اندر کے مساموں میں سے بھی خون صاف ہو جائے گا۔
طریقہ نمبر 1:
پہلے کلیجی کی بوٹیاں بنا لیں۔ اسے دھوئیں نہیں ۔ پہلے ثابت لہسن لے کراس کی ایک یا دو پوتھی لے لیں( کلیجی کے حساب سے لیں) اس لہسن کو چھلکے سمیت کچل کراس کو کلیجی میں شامل کردیں اور خوب اچھی طرح مکس کریں۔ اور اس کو کچھ دیر کے لئے ایسے ہی چھوڑ دیں۔ تقریباً آدھے گھنٹے کے بعد اس کو پیالے میں ڈال کر پانی ڈال دیں لہسن کے چھلکے سب اوپر آجائیں گے۔ وہ ہٹا دیں، اور کلیجی الگ نکال لیں، اس کی بو بالکل ختم ہو جائے گی۔
طریقہ نمبر 2:
کلیجی کو دھوئے بغیر آدھا کلو کلیجی میں ایک بڑے سائز کا لیموں کا رس ڈال کر اچھی طرح مکس کر کے آدھا گھنٹہ ایسے ہی چھوڑدیں۔ اب اس کو کسی چھلنی میں ڈال کر اچھی طرح دھو لیں۔ کلیجی سے ہر قسم کی بو اور خون بالکل ختم ہو جائے گا۔
طریقہ نمبر 3:
کلیجی میں تھوڑا سا پانی شامل کریں اس میں 3 سے 4 چمچ سفید سرکہ ڈال دیں۔ اور اس کو بھی تھوڑی دیر کے لئے ایسے ہی چھوڑ دیں۔ اب کسی چھلنی میں ڈال کر اس کو خوب اچھی طرح دھو لیں۔ اور پھر پکائیں ۔ اسکی بو اور بساند بالکل ختم ہوچکی ہو گی۔
Discover a variety of Tips and Totkay articles on our page, including topics like Kaleji Ki Boo Door Karne Ka Tarika and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Kaleji Ki Boo Door Karne Ka Tarika to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. KFoods.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.
About the Author:
Afshan is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Afshan is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.