کچن میں مائیکرو اوون کا ہونا اب تو یاک عام بات ہے، چاہے مہنگا اوون نہ خریدیں اب لوگ استعمال شدہ اوون خرید کر بھی گھروں میں استعمال کر رہے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ اوون ایک اچھا اور کارآمد الیکٹرانک اپلائنس ہے، جس کی مدد سے گھنٹوں کا کام منٹوں میں ہو جاتا ہے اور وقت بے وقت کھانا گرم کرنے کے لئے ماچس نہیں ڈھونڈھنی پڑتی بس کھانا پلیٹ میں رکھ کر اس میں رکھ دیں، کچھ ہی دیر میں کھانا گرم ہو جاتا ہے۔ اب ایسی سہولت آج کے دور میں سب ہی استعمال کرنا پسند کرتے ہیں۔
آج ہم کے فوڈز میں آپ کو بتاتے ہیں کہ اوون میں کون سے برتن رکھ کر کھانا گرم کرنا آپ کے لئے صحت مند ہے اور کس قسم کے برتنوں کو اوون میں نہ رکھا جائے جو آپ کے لئے مضرِ صحت ہیں۔
کون سے برتن استعمال نہ کریں؟
اوون میں ہر گز پلاسٹک کی پلیٹیں یا پلاسٹک کا پیالہ نہ رکھیں کیونکہ پلاسٹک میں ڈائی آکیسژن کیمیکل پایا جاتا ہے جو اوون کی گرمائش سے پگھلنے لگتا ہے اور اس کے بدلے میں پلاسٹک کی پلیٹیں کناروں یا درمیان سے پھولنے لگتی ہیں ان میں بلبلے نکلنے لگتے ہیں۔ جو پیٹ میں مائیکروپلاسٹک کے ذرات پیدا کرنے کی بڑی وجہ بنتا ہے۔ لکڑی اور لوہے کے برتنوں کو بھی ہر گز استعمال نہ کریں، اس سے کھانا تو گرم ہوگا، مگر ممکن ہے کہ اوون کی پلیٹ خراب ہو جائے یا ٹوٹ جائے جس سے کھانا ضائع ہو سکتا ہے۔
یہ برتن استعمال کریں:
شیشے اور سلیکون کے بنے ہوئے برتنوں کا استعمال مائیکرو اوون کے لئے کارآمد برتن ہیں، ان میں پیٹروکیمیکلز اور فینول کے کچھ کم اثر والے ذرات موجود ہوتے ہیں جو کھانے میں کسی قسم کے اضافی کیمیکلز کا اضافہ نہیں کرتے۔ اسٹین لیس اسٹیل یا نان اسٹک برتنوں میں فتھیلیٹس، بس فینول اے شامل ہوتے ہیں، یہ برتن بھی قابل استعمال ہیں، اس لئے مائیکروو اوون کو استعمال کرتے وقت احتیاط برتیں تاکہ بڑے نقصان سے بچ سکیں۔
اوون میں کھانا گرم کیسے ہوتا ہے؟
اوون سے نکلنے والے برقی مقناطیسی (الیکٹرومیگنیٹک) مالیکیولز، چیمبر کے اندر موجود کھانے میں شامل ہوتے جس کے بعد کھانا گرم ہونا شروع ہوتا ہے۔
اوون میں کھانا بنانے یا گرم کرنے کے چند اصول بھی ہیں: 1 پکانے کے دوران کھانے کو کئی بار ہلایا اور اُلٹ پُلٹ کیا جائے۔ تاکہ کیمیکلز ایک جگہ اکھٹا نہ ہوں۔
2 کھانا ایسے ڈھکن سے ڈھکا ہوا ہو جو مائیکروویو میں استعمال کے لیے محفوظ ہوں یعنی برتن قابلِ استعمال ہوں۔
3 ۔انڈے کو مائیکروویو میں کم از کم 160 ڈگری فارن ہائٹ ٹیمپریچر پر پکایا جائے، جبکہ اگر آپ بچے ہوئے انڈے کومائیکروویو میں دوبارہ گرم کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے درجہ حرارت کو کم از کم 165 ڈگری فارن ہائٹ تک رکھیں۔
4 ۔دوبارہ گرم کی جانےوالی مرغی یا بڑے گوشت کو 165 ڈگری فارن ہائٹ پر گرم کریں۔
5 بچوں کے دودھ کو اس میں گرم کرنے سے گریز کریں، کیونکہ دودھ میں کیمیکلز جلدی ہی اثر کر جاتے ہیں۔
مائیکرو اوون کے کچھ اور استعمالات:
٭ اگر آپ چاہتی ہیں کہ لہسن کا چھلکا آرام سے اتر جائے تو لہسن کو پانی میں ڈال کر 15 سیکنڈ کے لئے مائیکروویو میں رکھ دیں، اس طرح آپ لہسن بآسانی چھیل سکتی ہیں۔
٭ لیموں اور کینوں کو کاٹنے سے پہلے 10 سیکنڈ کے لئے مائیکروویو میں رکھ دیں تو سارا جوس با آسانی نچوڑ سکیں گی۔
٭ ڈرائی فروٹس کو کرسپی بنانے کےلئے ان کو کھانے سے پہلے ایک پیالے میں تیل ڈال کر60 سیکنڈ کےلئے مائیکروویو کرلیں۔
٭ اگر شوگر جم جائے تو پیپر ٹاول کو گیلا کرکے شوگر بیگ میں رکھ دیں اور پھر اس کو 25 سیکنڈز کےلئے مائیکروویو میں رکھ دیں۔
٭ اگر شہد جم گیا ہے تو اس کو پہلے جیسا بنانے کےلئے 30 سے 40 سیکنڈز تک کے لئے مائیکروویو میں رکھیں۔
٭ کھیروں کا چھلکا جلدی اتارنے کےلئے ان کو 2 سے 3 منٹ تک کےلئے مائیکروویو میں رکھ دیں ۔
٭ پیاز کو کاٹتے ہوئے آنسوؤں سے بچنے کے لئے اس کے دونوں حصوں کو کاٹ دیں اور 30 سیکنڈ کے لئے مائیکروویو میں رکھ دیں۔ پھر پیاز کاٹیں تو آپ کی آنکھوں میں آنسوں نہیں آئیں گے۔
Discover a variety of Tips and Totkay articles on our page, including topics like Microwave Oven Unique Uses and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Microwave Oven Unique Uses to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. KFoods.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.