شلجم میں بڑی مقدار میں فائبرز، وٹامن کے، سی، اے، بی-1، بی-3، بی-5، بی-6، بی-2، فولیٹس، میگنیشئیم، پوٹاشئیم، فاسفورس، اومیگا 3 فیٹی ایسڈز، کاپر، زنک، کیلشئیم، پروٹین، آئرن اور مختلف معدنیات پائے جاتے ہیں۔
پیپر آف ہیلتھ کیئر میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ماہرینِ غذائیت بتاتے ہیں کہ: '' شلجم میں وٹامن سی اور ڈی سمیت، میگنیشیئم اور زنک پایا جاتا ہے۔ جو ہمیں سردی اور نزلہ زکام سمیت کھانسی اور گلے کی خراش سے بچاتا ہے۔
کچی شلجم کیوں نہیں کھانی چاہیے؟
کچی شلجم کو کھانے سے اس لیے منع کیا جاتا ے کیونکہ اس میں قدرتی طور پر کیمیائی خواص زیادہ ہوتے ہیں لہٰذا ان کو دھو کر صاف کرکے اور تھوڑی دیر کھلا چھوڑنے کے بعد کھانا چاہیے یعنی دھونے کے بعد چھلکا اتاریں اور کاٹ کر تھوڑی دیر رہنے دیں، پھر کھائیں اس طرح یہ فائدے مند ہوتا ہے۔ خالی پیٹ ہر گز کچی شلجم نہ کھائیں، ورنہ پیٹ میں گیس ہو جاتی ہے۔
شوگر کے مریض شلجم کیوں نہ کھائیں؟
شوگر کے مریض شلجم کو اس صورت میں کھائیں کہ جب اس کو کھانے کے بعد ان کا گلا خراب نہ ہو، گلے میں خراش نہ ہو، منہ میں چھبن محسوس نہ ہو کیونکہ اس میں بذاتِ خود شوگر موجود ہوتا ہے جو خون میں شوگر کی مقدار کو براہِ راست بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔