پاکستان کی خواتین فوجی افسران بھی کسی سے کم نہیں ہیں، فوجی جوانوں کے ساتھ شانہ بشانہ قوم کی حفاظت میں اپنا کردار نبھاتی نظر آتی ہیں۔
میجر جنرل شاہدہ ملک:
میجنر جنرل کے عہدے پر اپنی ذمہ داریاں نبھانے والے شاہدہ ملک نے اپنے بلند حوصلے اور عزم و ہمت کی بدولت سب کی توجہ حاصل کی تھی۔ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں یعنی 2002 میں جنرل کے عہدے پر ترقی پائی تھی۔
لاہور کے فاطمہ جناح میڈیکل کالج سے تعلیم مکمل کرنے والے شاہد ملک نے بطور آرمی میڈیک اینڈ فیلڈ کامبیٹ آفس میں ٹریننگ حاصل کی۔ خاص بات یہ بھی ہے کہ پاک بھارت جنگ اور سوویت جنگ کے دوران میجر جنرل شاہدہ ملک کی گراں قدر خدمات تھیں۔
آرمی میڈیکل کارپس کی ڈپٹی کمانڈر ہونا آسان بات نہیں تھی اور وہ بھی وہ وقت جب افواج پاکستان پر ملک دشمن قوتوں کے حملے رکنے کا نام نہیں لے رہے تھے، ایسے میں میجر جنرل شاہدہ ملک نے ہمت نہیں ہاری۔
یہی وجہ ہے کہ بھارتی میڈیا سمیت بھارتی افواج میں بھی میجر جنرل شاہدہ کا نام مشہور ہے۔ 2 اسٹار حاص کرنے والے میجر جنرل شاہدہ صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ مسلم دنیا میں پہلی خاتون افسر ہیں۔ میجر جنرل شاہدہ ملک 2004 میں ریٹائرڈ ہو گئی تھیں۔
میجر جنرل شاہدہ بادشاہ
آرمی میڈیکل کال راولپنڈی میں بطور پرنسپل اپنی ذمہ داریاں نبھانے والے میجر جنرل شاہدہ بادشاہ نے 3 اسٹار رینک فوجی افسر رہ چکی ہیں۔
1977 میں خیبر میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کرنے والے میجر جنرل شاہدہ بادشاہ نے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا، اپنے حوصلے، جذبے کی وجہ سے میجر جنرل شاہدہ بادشاہ خواتین کی نمائندگی جس فورم پر بھی کرتیں، تو انہیں خواتین کا رول ماڈل سمجھا جاتا۔
میجر جنرل شاہدہ ملک اور میجر جنرل شاہدہ بادشاہ مسلم امہ کی پہلی خواتین افسران ہیں، جو کہ میجر جنرل کے عہدے تک پہنچی ہیں۔آرمی کی میڈیکل فیلڈ میں خواتین فوج افسران اپنا کلیدی کردار ادا کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔
میجر جنرل نگار جوہر:
میجر جنرل نگار جوہر کا تعلق خیبرپختونخوا کے علاقے صوابی سے ہے۔ پٹھان گھرانے میں پیدا ہونے والی نگار جوہر شروع ہی سے ایک باصلاحیت اور وطن سے محبت کا جذبہ رکھتی ہیں۔
میجر جنرل نگار کے والد کرنل قادر بھی پاکستان آرمی میں آفیسر تھے اور آئی ایس آئی میں بھی اپنی ذمہ داریاں نبھا چکے تھے۔ میجر جنرل نگار بتاتی ہیں کہ میں نے جب والدین سے پاکستان آرمی جوائن کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تو والدین میری اس خواہش پر خوش نہیں تھے۔ چونکہ میرا تعلق ایک پٹھان گھرانے سے ہے تو مجھے اس حوالے سے والدین کو منانے میں وقت لگا تھا۔ نگار جوہر نے پریزینٹیشن کنونٹ گرلز ہائی اسکول سے تعلیم مکمل کی تھی۔
میجر جنرل نگار جوہر تھری اسٹار جنرل ہیں جبکہ پاکستان آرمی کی وہ پہلی خاتون ہیں جو کہ میجر جنرل کے عہدے تک پہنچی ہیں جبکہ تیسری خاتون ہیں جو کہ میجر جنرل کے عہدے تک پہنچی ہیں۔ اس کے علاوہ نگار جوہر پاک امارات ملٹری اسپتال کی کمانڈنٹ ان چارج بھی ہیں۔
اپنی فیلڈ میں عورتوں کے ساتھ امتیازی سلوک سے متعلق میجر جنرل نگار جوہر کا کہنا تھا کہ صںفی امتیازی سلوک ہر جگہ ہوتا ہے، لیکن اگر ہم اپنی بہن بیٹی کو اس بات سے آگاہ کریں کہ آپ کہاں امتیازی سلوک کا شکار ہو رہی ہیں۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Jang Mein Hissa Lene Wali Foji Khwateen and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Jang Mein Hissa Lene Wali Foji Khwateen to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.