آج کل لوگ گرمی سے بچنے کے لیے انورٹر اے سی گھروں میں لگوا رہے ہیں. یہ اسپلٹ ایسی ٹیکنالوجی رکھتے ہیں جن کے بار میں دعویٰ کیا جاتا ہے کہ بجلی کا بل نان انورٹر اے سی کی نسبت آدھا آئے گا لیکن اکثر لوگ شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ لاکھوں خرچ کر کے انورٹر اسپلٹ خریدنے کے باوجود ان کے بجلی کے بل پر کوئی فرق نہیں پڑا. آئیے جانتے ہیں کہ وہ کیا غلطی ہے جس کی وجہ سے آپ کا بل زیادہ آتا ہے.
26 پر چلانا کیوں ضروری ہے؟
انورٹر ٹیکنالوجی کے متعلق بات کی جائے تو یہ ایسی ٹیکنالوجی ہے جس میں کمرہ ٹھنڈا کرنے کے بعد کمپریسر خودبخود بند ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے بجلی کم خرچ ہوتی ہے. البتہ ضروری ہے کہ انورٹر اے سی کو 26 درجہ حرارت پر رکھ کر چلایا جائے کیونکہ انورٹر ٹیکنالوجی بنی ہی اس درجہ حرارت پر چلنے کے لئے ہے. اس سے کم درجہ حرارت پر اے سی امپئیر ڈراپ نہیں کرے گا اور بجلی کی بچت نہیں ہوگی.
اسٹارٹ ہونے میں کتنے واٹ بجلی خرچ ہوتی ہے؟
دوسری سب سے اہم بات ایک ٹن انورٹر اے سی کو اسٹارٹ ہونے کے لئے 300 سے 400 واٹ بجلی درکار ہوتی ہے جبکہ ڈیڑھ ٹن اسپلٹ کو کم سے کم 450 سے 600 واٹ بجلی چاہیے ہوتی ہے.
وہ غلطی جس سے بجلی کا بل زیادہ آتا ہے
اکثر لوگ ایک بار انورٹر اے سی چلانے کے بعد اسے وقفے وقفے سے بند کرتے ہیں. ان کے خیال میں اس طرح اے سی بند کرنے سے بجلی کی بچت ہوتی ہے جبکہ کئی بار اے سی اسٹارٹ ہونے کے وجہ سے دو، تین گنا زیادہ یونٹ بجلی خرچ ہوتی ہے. جس سے بجلی کا بل بہت زیادہ آتا ہے. اس لئے کوشش کریں اے سی دیر سے کھولیں اور صرف اس وقت بند کریں جب دوبارہ نہ کھولنا ہو.
پیک آوورز میں احتیاط
تیسری سب سے اہم بات کہ اسپلٹ کو پیک آوورز میں بند رکھیں اور جس وقت اے سی چلائیں بجلی کی باقی چیزوں کا استعمال روک دیں تاکہ ایک ساتھ زیادہ یونٹ نہ خرچ ہوں.
Discover a variety of Tips and Totkay articles on our page, including topics like Inverter Ac Laga Kar Bijli Ki Bachat and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Inverter Ac Laga Kar Bijli Ki Bachat to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. KFoods.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.
About the Author:
Khush Bakht is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Khush Bakht is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.