کراچی سمیت پورا ملک اس وقت گرمی کی لپیٹ میں ہے اور پھر عید بھی جاری ہے۔ لوگ گرمی سے بچاؤ کے لیے اپنے گھروں میں اے سی کا استعمال زیادہ کررہے ہیں۔
لیکن جن گھروں میں اے سی کی سہولت میسر نہیں وہ ایسا کیا کریں کہ ان کا گھر پورا دن ٹھنڈا رہے اور ان کی عید بھی پرسکون گزرے؟
آج ہم آپ کو گرمی سے بچاؤ اور گھر کو ٹھنڈا رکھنے کی کی چند ایسی کارآمد اور آزمائی گئی ٹپس بتائیں گے جس کے باعث اس تپتی گرمی میں آپ کو پرسکون ماحول مل سکے گا۔
پردے لگا دیں
1-اگر آپ کے گھروں کی کھڑکیوں پر پردے نہیں ہیں تو وہاں سے سورج کی روشنی کمرے کے اندر داخل ہوکر اسے گرم کردے گی۔ یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف انرجی کے مطابق پردے یا بلائنڈز بند کر کے آپ اس گرمی کو 45 فیصد تک روک سکتے ہیں۔
بوتلیں فریز کریں
2-پانی کی کچھ بوتلیں فریز کریں اور انہیں کسی فرشی یا ڈیسک فین کے سامنے رکھ دیں یا اس کے آگے فکس کردیں۔ پھر آپ اس عارضی ائیرکنڈیشنر سے خارج ہونے والی ٹھنڈی ہوا سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔
نیلے رنگ سے رنگے کمرے
3- ایک امریکی تحقیق کے مطابق جو لوگ نیلے رنگ سے رنگے کمروں میں بیٹھتے ہیں وہ دیگر رنگوں کے کمروں کے مقابلے میں زیادہ ٹھنڈک محسوس کرتے ہیں، چاہے درجہ حرارت یکساں ہی کیوں نہ ہو۔ تحقیق کے مطابق نیلا رنگ نفسیاتی طور پر لوگوں کو سکون پہنچاتا ہے اور اس سے ٹھنڈک کا احساس ہوتا ہے۔
برتن میں پانی بھر کر رکھ دیں
4- برفیلے پانی سے بھرا ایک برتن پنکھے کے سامنے رکھ دیں، برف سے جو ٹھنڈک اٹھے گی پنکھا اسے پورے کمرے میں پھیلائے گا جیسا کہ اے سی کرتا ہے۔
اگر آپ کے پاس برف نہیں تو صرف پانی سے بھرے برتن گھر کے مختلف حصوں میں رکھ کر بھی نمی حاصل کی جاسکتی ہے جس سے گھر تھوڑا ٹھنڈا ہوسکتا ہے۔
Discover a variety of Tips and Totkay articles on our page, including topics like Hawa Ko Thanda Karne Ka Tarika and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Hawa Ko Thanda Karne Ka Tarika to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. KFoods.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.