ماں بننا ہر ایک کے لئے ایک علیحدہ تجربہ ہوتا ہے ، کسی کے لئے بہت مشکل اور تکلیف دہ ہوتا ہے اور کچھ اس کو ہنستے کھیلتے گزار دیتے ہیں۔ حمل کے دوران پورے نو ماہ عورت مختلف مراحل سے گزرتی ہے ۔ان نو مہینوں کو ڈاکٹرز 3 ٹرائمسٹرز میں تقسیم کرتے ہیں ۔
پہلا سہ ماہی: جب آپ کو متلی اور تھکاوٹ کا سامنا ہوتا ہے تو ، یہ ایک ہفتہ سے 14 ہفتہ تک جاری رہتا ہے۔
دوسرا سہ ماہی: یہ ہفتہ 14 سے 31 ہفتہ تک جاری رہتا ہے۔ آپ اس عرصے میں بہت بہتر محسوس کریں گے ، اور آپ کے حمل کا ٹکراؤ دیکھا جائے گا۔ ابتدائی حمل کی علامات جیسے صبح کی بیماری ، سر درد ، چکر آنا ، تھکاوٹ وغیرہ آہستہ آہستہ ختم ہوجاتے ہیں۔
تیسرا سہ ماہی: یہ31 سے 40 ہفتے یعنی آپ کے بچے کو بچانے تک جاری رہتا ہے۔ آپ کو اپنے بچے کو بڑھنے اور تھکاوٹ کو کم کرنے میں مدد کے لئےاضافی توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔
پہلے سہ ماہی میں بہت نزاکتیں ہوتی ہیں کیونکہ اس میں بچہ بننے کا عمل شروع ہوتا ہے ، اس میں کوئی بھی ٹاکسیکل کیمیکل نہ لیں، کسی دوا کی کوئی ہیوی ڈوز نہ لیں ،بھاری وزن نہ اٹھائیں۔اس میں فولک ایسڈ کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ یہ بچوں کا ڈی این اے بننے میں مددگار ہوتا ہے۔ بچے کی نشونما کے لئے بھی یہ بہت اہم ہے۔ اگر کسی کے پہلے بچے میں کوئی ایبنارملٹی ہو چکی ہے یا ماں میں کمزور ہے تو ان کو فولک ایسڈ کی مقدار بڑھا کر لینی چاہیے۔ لیکن جو بھی لیں اپنی گائنا کولوجسٹ سے مشورے کے بعد لیں۔
اس کے ساتھ ایسے وٹامنز لینا چاہیے جو فری ریڈیکلز سے لڑنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ ایسے کھانے کھائیں جن میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار زیادہ ہو،آئرن زیادہ ہو،سرخ گوشت کھائیں، ہرے پتوں والی سبزیاں ، پھل اور دودھ کا استعمال زیادہ کریں۔ وٹامن سی اور کاربوہائیڈریٹس سپلیمنٹس استعمال کریں۔
14 ہفتے میں بچے کی ہڈیاں اور گوشت بننا شروع ہو جاتا ہے۔اس میں بھی اچھی خوراک لینا بہت ضروری ہے ورنہ بچے میں کسی نہ کسی چیز کی کمی رہ جاتی ہے،یا آئی کیو لیول کم ہوتا ہے۔ جن ماؤن میں خون کی کمی ہوتی ہے، ہیموگلوبن کم ہوتا ہے ،ان بچوں کی دماغی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ وٹامن سی میں یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ آئرن کو جسم میں جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔ بچے کی ہڈیوں کی نشونما کے لئے کیلشئیم ضرور لیں۔ وٹامن ڈی ضرور لیں۔ وٹامن ڈی کے لئے سن باتھ لیں یعنی سورج کی روشنی سے فائدہ اٹھائیں۔ وٹامن کے ضرورلیں۔ یہ پروبایوٹک کے طور پر کام کرتا ہے۔ وٹامن سی، ای ، اور اینٹی آکسیڈنٹس بچے کی نشونما کے لئے بہت ضروری ہیں۔ میگنیشئم، فاسفورس، اور زنک لینا بھی ضروری ہے۔ یہ گو کہ کم مقدار میں لی جاتی ہے لیکن اس کی کمی نہیں ہونی چاہیے۔
28 ویں ہفتے سے بچے کا وزن بڑھنا شروع ہو جاتا ہے۔ ایسے میں آپ کو کومپلیکس کاربوہائیڈریٹ کی ضرورت ہوتی یے۔ ایسے میں آئرن وغیرہ خوراک کے ذریعے لیں۔ جب ماؤں میں کیلشئیم اور وٹامن ڈی کی کمی ہوتی ہے تو اس سے ہڈیوں اور کمر میں درد بڑھ جاتا ہے۔ اس وقت کچھ ماؤں میں شوگر یا ذیابیطس بھی ہو جاتی ہے۔ اس لئے ایسے میں مٹھاس کا استعمال کم کر دیں۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Hamal Ke Doran Vitamins and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Hamal Ke Doran Vitamins to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
About the Author:
Afshan is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Afshan is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.
حمل کے دوران بچے کی نشونما کے لئے کون سے ملٹی وٹامنز اور منرلز کھانے چاہیے اور کون سے نہیں کھانے چاہیے۔
حمل کے دوران بچے کی نشونما کے لئے کون سے ملٹی وٹامنز اور منرلز کھانے چاہیے اور کون سے نہیں کھانے چاہیے۔ ہر کسی کے لیے جاننا ضروری ہیں کیونکہ یہ ایک اہم معلومات ہے۔ حمل کے دوران بچے کی نشونما کے لئے کون سے ملٹی وٹامنز اور منرلز کھانے چاہیے اور کون سے نہیں کھانے چاہیے۔ سے متعلق تفصیلی معلومات آپ کو اس آرٹیکل میں بآسانی مل جائے گی۔ ہمارے پیج پر کھانوں، مصالحوں، ادویات، بیماریوں، فیشن، سیلیبریٹیز، ٹپس اینڈ ٹرکس، ہربلسٹ اور مشہور شیف کی بتائی ہوئی ہر قسم کی ٹپ دستیاب ہے۔ مزید لائف ٹپس، صحت، قدرتی اجزاء اور ماڈرن ریمیڈی کے فوڈز میں موجود ہے۔