حلوہ لفظ ان دنوں سوشل میڈیا پر کافی ٹرینڈ کر رہا ہے کیونکہ اس لفظ کی وجہ سے پاکستان کے شہر لاہور میں مشتعل افراد کی طرف سے جو اشتعال انگیزی ہوئی اور جن خاتون نے اس عربی حروف تہجی کا لباس زیب تن کیا ہوا تھا وہ دنیا نے دیکھا۔
یہ لباس کس ملک میں تیار کیا گیا اس حوالے سے تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ کپڑے بنانے والی کویتی کمپنی Semplicita، کی جانب سے پاکستانی عوام کے لیے خصوصی طور پر ایک اسٹوری پوسٹ شئیر کی گئی۔
برانڈ نے پاکستان میں اس واقعے سے متعلق غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر لکھا کہ پیارے پاکستانی لوگوں،متاثرہ خاتون کے ساتھ پیش آنے والے حالیہ واقعے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہم کویت میں مقیم ہیں اور ہم دنیا بھر میں جہاز نہیں بھیجتے ہیں۔ براہ کرم فالو کرنا اور میسج کرنا بند کریں کیونکہ یہ معاملہ انتہایہ پریشان کن ہوچکا ہے۔
کویتی برانڈ کی انسٹاگرام پوسٹ میں کہا گیا کہ یہ لباس 57 ہفتوں سے عوامی خریداری کے لیے دستیاب تھا،اور یہ ڈریس خصوصی طور پر رمضان 2023 کے لیے جاری کیا گیا تھا۔
خیال رہے مذکورہ واقعہ (25 فروری کو) صوبہ پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے کاروباری علاقے اچھرہ میں پیش آیا تھا۔
پولیس کے مطابق خاتون اپنے شوہر کے ہمراہ شاپنگ کرنے گئی تھی، خاتون نے ایک لباس پہنا ہوا تھا جس میں کچھ عربی حروف تہجی لکھے ہوئے تھے جس پر لوگوں نے سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور خاتون سے فوری طور پر لباس کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا۔
ہجوم نے الزام عائد کیا تھا کہ خاتون کے لباس کے پرنٹ پر قرآنی آیات لکھی ہیں۔
اس دوران اچھرہ بازار میں لوگوں کی بڑی تعداد اکٹھا ہو گئی اور مشتعل ہجوم نے خاتون کو ہراساں کرنا شروع کر دیا۔
اس صورتحال میں پنجاب پولیس کی خاتون پولیس آفیسر اے ایس پی گلبرگ شہر بانو نقوی 15 ہیلپ لائن کی کال پر جائے وقوع پہنچی، ان کی جانب سے بروقت کارروائی نے صورتحال کو نہ صرف بگڑنے سے بچایا بلکہ خاتون کو بھی مشتعل ہجوم سے بحفاظت باہر نکال لیا۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Halwa Lafz Wala Dress Kis Mulk Me Tayar Hua and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Halwa Lafz Wala Dress Kis Mulk Me Tayar Hua to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.