عید جیسے جیسے قریب آتی ہے خواتین کو اپنے کپڑوں کے ساتھ چہرے اور ہاتھ پاؤں کو خوبصورت بنانے کا خیال بھی آنے لگتا ہے اور وہ انھیں خوبصورت بنانے کے لئے ہزاروں روپے خرچ کرنے سے بھی گریز نہیں کرتیں۔ اسی کمزوری کا فائدہ اٹھا کر پارلر والے منہ مانگے دام وصول کرتے ہیں۔ اسی لئے ہم اپنے پڑھنے والوں کو ڈاکٹر بلقیس کا بتایا ہوا آج گھر بیٹھے ہی چند اسٹیپس کے زریعے اتنا زبردست پیڈی کیور کرنے کا طریقہ بتائیں گے جس سے آپ کے پیر بھی چمک اٹھیں گے اور پیسے بھی نہیں خرچ ہوں گے۔
اسٹیپ ون
سب سے پہلے ایک پیالے میں بغیر بیج کے آدھا لیموں نچوڑ لیں، ایک چمچ باڈی واش اور ایک چمچ نمک ملا کر گرم پانی سے بھرے ٹب میں ڈال دیں۔ اب پیروں کو ١٠ منٹ تک ٹب میں بھگوئیں۔ یہ اسٹیپ پیروں کی جلد کو نرم کرنے کے لئے کیا جاتا ہے۔
مساج
کوئی بھی تیل لے کر پیروں کا دس منٹ تک مساج کریں۔ یہ دوران خون بہتر کرے گا اور پٹھوں کو سکون دے گا۔
اسکربنگ
ایک چمچ چینی، ایک چمچ نمک، آدھا لیموں کا رس، ایک چمچ گلیسرین اور ایک چمچ پسا ہوا بادام اچھی طرح مکس کر کے پیروں پر 10 منٹ تک ملیں اور گرم پانی سے پیر کھنگال کر خشک کر لیں۔ اسکربنگ سے پیروں سے سارا میل کچیل نکل جائے گا، دوران خون بہتر ہوگا اور پیر نرم ملائم ہوجائیں گے۔
موسچرائزنگ
ایک چمچ گلیسرین یا پیٹرولیم جیلی لیں اور ایک چمچ ایلوویرا جیل اچھی طرح مکس کر کے پیروں پر لگائیں۔ یہ اسٹپ جلد کو نمی بخشے گا۔
ماسک
ایک چمچ کافی پاؤڈر، ایک چمچ ہلدی اور ایک چمچ زیتون کا تیل تھوڑا پانی ڈال کر مکس کریں اور 5 منٹ کے لئے چھوڑ دیں۔ پھر دوبارہ مکس کر کے پیروں پر لگائیں اور 15 منٹ بعد پیر صاف کرلیں۔
آخری اسٹیب
اب ایک چمچ خشک دودھ لے کر گرم پانی والے ٹب میں ملا دیں اور پیر 10 منٹ تک مزید بھگوئیں پھر خشک کر لیں۔ آپ کے پیر خوبصورت ہوجائیں گے۔
Discover a variety of Tips and Totkay articles on our page, including topics like Ghar Mein Pedicure Karne Ka Tarika and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Ghar Mein Pedicure Karne Ka Tarika to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. KFoods.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.