گردن کی سیاہی دور کرنے کا علاج: میں خوبصورت ہو جاؤں گی یہ کہہ کر بہت سے لوگ گھر میں ہی خوبصورتی کو مزید بڑھانے کا کام گھریلو اجزاء سے کرتے ہیں۔ کون ہے جو خوبصورت نظر نہیں آنا چاہتا۔ لیکن، اس خوبصورتی میں کچھ چیزیں ایسی بھی ہیں جو بہت سے لوگوں کو تذبذب کا شکار کردیتی ہیں۔ اگرچہرہ خوبصورت ہو، تروتازہ لگ رہا ہو لیکن گردن کالی الگ نمایاں ہو رہی ہو تو یہ محفل میں شرمندہ کروانے کا باعث بنتا ہے۔
(گردن) گردن جسم کا وہ حصہ ہے جس کی باقاعدگی سے صفائی نہ کی جائے تو سیاہ پڑ جاتی ہے۔ اس مقصد کے لیے بہت سے اسکرب اور دیگر اجزاء دستیاب ہیں۔ لیکن، کچھ لوگوں کے لیے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ایسی حالت میں گھر میں دستیاب سامان یا اجزاء سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں۔
چاول کالا پن کم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جسم میں پانی کی کمی گردن پر ٹین کے جمع ہونے یعنی سیاہی کا باعث بنتی ہے۔ چاول کا پانی اور چاول کا پیسٹ اس کی سیاہی کو دور کرنے میں بہت مدد کرتا ہے۔
گردن صاف کرنے کا طریقہ
(چاول کا پانی) چاولوں سے گردن صاف کرنے کے لیے رات کو سونے سے پہلےایک مٹھی چاولوں کو پانی میں بھگو دیں اور صبح اٹھنے کے بعد اسے پیس لیں۔ اس چاول کے پیسٹ میں 1 وٹامن ای کیپسول اور 1 چمچ کافی شامل کریں۔ اس مکسچر کو گردن پر لگائیں اور 10 منٹ کے لیے چھوڑ دیں، پھر دھو لیں۔ اس کے بعد گردن پر ہلکے ہاتھ سے موئسچرائزر لگائیں۔ ایسا کرنے سے گردن کا کالا پن دور ہو جائے گا۔
یاد رہے کہ ایک بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ اس مکسچر کو گردن پر زور سے نہ رگڑیں۔ ایسا کرنے سے گردن کی جلد کو نقصان پہنچے گا۔ اس مکسچر کو زیادہ دیر تک گردن پر خشک نہ ہونے دیں۔ اس کے علاوہ، یہ اچھی بات ہے کہ یہ مکسچر بالوں کے ساتھ رابطے میں نہیں آتا ہے. کیونکہ اگر یہ بالوں میں پھنس جائے تو اسے نکالنا بہت مشکل ہوتا ہے۔
Discover a variety of Tips and Totkay articles on our page, including topics like Gardan Ki Siyahi Se Nijat Ke Tarikay and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Gardan Ki Siyahi Se Nijat Ke Tarikay to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. KFoods.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.
About the Author:
Afshan is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Afshan is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.