پاکستان کے پہاڑی علاقوں اور پنجاب میں ہیٹر کا استعمال سردیوں میں بڑھ جاتا ہے، ویسے تو اسکا استعمال گرم رہنے کے لیے کیا جاتا ہے لیکن کیا آپ کو پتہ ہے یہ صحت کیلیئے نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے؟
جی ہاں، آپ نے صحیح پڑھا، روم ہیٹر مختلف صحت کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے جو جان لیوا ثابت ہو سکتے ہیں۔
اگر آپ بھی روم ہیٹر کو باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں تو آپ کو جان لینا چاہیے کہ یہ کون سے صحت کے خطرات کا سبب بن سکتا ہے۔
ہیٹر کے خطرناک نقصان کیا ہوسکتے ہیں؟
کمرے میں کاربن مونو آکسائیڈ کی زیادتی دماغ میں خون کی سپلائی کو روکتی ہے، جو خون بہنے اور بالآخر موت کا باعث بن سکتی ہے۔ خشک جلد، آشوب چشم، الرجی اور آنکھوں میں جلن کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔
دل کی بیماری میں مبتلا افراد کو سینے میں درد ہو سکتا ہے، جبکہ دل کی بیماری والے سگریٹ نوش افراد خاص طور پر خطرے میں ہوتے ہیں، اسی طرح چھوٹے بچے اور بوڑھے بھی۔ گیس ہیٹر استعمال کرنے پر دم گھٹنے (نیند کی موت) کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
سانس، دمّہ اور الرجی:
بازار میں ہیٹر کے کچھ ماڈل جو فروخت کے لیے دستیاب ہیں کاربن مونو آکسائیڈ چھوڑتے ہیں۔ اگر آپ کا کمرہ مناسب حد تک ہوادار نہیں ہے اور آپ اسے آن رکھ کر سوتے ہیں، تو یہ آپ کی صحت کے لیے واقعی خطرناک ہو سکتا ہے۔ یہ سانس کے مسائل جیسے دمہ، الرجک جلن اور کچھ دیگر سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔
خشکی اور خارش:
سردیاں پہلے ہی خشک اور سخت ہوتی ہیں ایسے میں زیادہ دیر تک ہیٹر کا استعمال ہوا میں نمی کو کم کرتا ہے اور اسے اور بھی زیادہ خشک کرسکتا ہے۔ خشک ہوا آپ کی جلد کو کھردرا اور اگر آپ کی جلد حساس ہے تو یہ لالی اور خارش کا باعث بن سکتی ہے۔
مدافعتی نظام کی کمزوری:
گرم کمرے میں بیٹھنا اچھا لگتا ہے لیکن جب آپ اس سے باہر نکلیں گے تو آپ کو احساس ہوگا کہ سردی ہے۔ یوں یہ آپ کے جسم کے درجہ حرارت کے اتار چڑھاؤ کی وجہ بنے گا۔ درجہ حرارت میں یہ اچانک تبدیلی آپ کے مدافعتی نظام کو کمزور بنا سکتی ہے اور آپ کو بیمار کر سکتی ہے۔
ڈاکٹرز کی رائے:
ڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے کہ پوری رات ہیٹر چلا کر رکھنے سے نہ صرف نیند کی کمی، جلد کی خشکی اور الرجی ہو سکتی ہے بلکہ یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔
احتیاطی تدابیر:
اگر آپ اپنے کمرے میں ہیٹر استعمال کر رہے ہیں، تو کمرے میں نمی کو برقرار رکھنے کے لیے پانی سے بھرا ہوا پیالہ اس کے قریب رکھ سکتے ہیں۔ جن لوگوں کو دل کی بیماریاں ہیں، دمہ ہے یا وہ بوڑھے ہیں انہیں اس کے استعمال میں بہت محتاط رہنا چاہیے۔
آتش گیر اشیاء کاغذ، بستر، فرنیچر اور کمبل کو کم از کم دو سے تین فٹ دور رکھیں۔
کمرے سے نکلنے یا بستر پر جانے سے پہلے اسکو بند کر کے اور اسکی تار نکال کر سوئیں تاکہ کاربن مونو آکسائیڈ کے زہر سے بچ سکیں۔
Discover a variety of Tips and Totkay articles on our page, including topics like Heater Ke Nuqsanat and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Heater Ke Nuqsanat to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.