دودھ کا نام سنتے ہی اکثر بچے ماؤں کی دوڑیں لگوادیتے ہیں۔۔ کیونکہ وہ نہیں جانتے کہ آج کا ایک گلاس انہوں آگے چل کر بہت فائدے دے سکتا ہے۔۔۔
وہ مائیں جو اپنے بچوں کو لازمی دودھ پلاتی ہیں اور وہ مائیں جو بچوں کی ضد کی وجہ سے ہار مان جاتی ہیں۔۔ وہ ایک بار یہ ویڈیو دیکھ لیں تو انہیں اندازہ ہوگا کہ روزانہ دودھ پینے والے بچوں کو یہ ایک گلاس پوری زندگی کتنا فائدہ دیگا۔۔
اس لئے ویڈیو کو اسکپ کرنے کے بجائے آخر تک ضرور دیکھیں۔
٭ زیادہ صحت مند:
تحقیق کے مطابق وہ لوگ جو ساری زندگی دودھ پیتے اور ڈیری پراڈکٹس کا استعمال کرتے رہے ہیں وہ ان لوگوں کے مقابلے میں بہتر اور صحت مند ہوتے ہیں جو دودھ نہیں پیتے۔
٭ تیز چال:
دودھ پینے والے اگر بوڑھے ہو جائیں تو بھی وہ دوسرے بوڑھے لوگوں کے مقابلے میں 5 فیصد تیز چل سکتے ہیں، اور دیگر بیماریوں سے دوچار ہونے کے امکانات بھی ان میں 25 فیصد کم ہے۔
٭ 4 سے 6 سال:
جو بچے 4 سے 6 سال تک روزانہ دودھ پیتے ہیں ان میں ٹیومر یعنی کینسر ہونے کے امکانات 20 فیصد کم ہو جاتے ہیں اور خصوصاً آنتوں کے کینسر کا خطرہ 40 فیصد کم ہوتا ہے۔
٭ہڈیاں:
ایک گلاس دودھ آپ کے بچے کی ہڈیوں کو بڑھنے اور صحت مند رہنے میں مدد کرتا ہے۔ دودھ کیلشیم، میگنیشیم، فاسفورس اور پروٹین کا ایک شاندار ذریعہ ہے۔ کیلشیم ہڈیوں کی کثافت کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے جو بڑھاپے میں تناؤ کے فریکچر اور آسٹیوپوروسس کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
٭دانت:
دودھ میں موجود کیلشیم اور فاسفورس دانتوں کی خرابی کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ ڈاکٹرز مشورہ دیتے ہیں کہ پانی کے علاوہ واحد مشروب جو کھانے کے درمیان دانتوں کی خرابی کا سبب نہیں بنتا وہ دودھ ہے۔ یعنی پانی کے بعد کوئی مفید مشروب ہے تو وہ دودھ ہے۔
٭جلد:
دودھ میں بہت سے غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو آپ کے بچے کی جلد کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔ اس میں موجود لیکٹک ایسڈ مردہ خلیوں کو ہٹانے میں قدرتی ایکسفولییٹر کا کام کرتا ہے، انزائمز جلد کو نرم و ملائم اور خوبصورت بناتے ہیں، امینو ایسڈ جلد کو نمی بخشتے ہیں اور اینٹی آکسیڈنٹس جلد کو ماحولیاتی نقصان سے بچاتے ہیں۔
٭ پٹھوں اور خون:
دودھ کا ایک ٹھنڈا غذائیت والا گلاس پٹھوں کو مضبوط بناتا ہے اور انہیں بڑھاپے میں جلد کمزور ہونے یا ٹشوز کے پھٹنے کے مسئلے سے بچاتا ہے۔ ساتھ ہی خون میں کلاٹ بننے سے روکنے میں بھی مددگار ہے۔
٭ بینائی:
دودھ میں موجود وٹامن اے نظر کی شفافیت کو برقرار رکھنے آنکھوں کو اچھی طرح نمی رکھنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ جس سے بڑھاپے میں دور یا قریب کی نظر زیادہ کمزور ہونے سے بچا جا سکتا ہے۔
٭ وزن میں کمی:
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جن بچوں کی خوراک میں روزانہ کسی بھی شکل میں ڈیری مصنوعات شامل ہوتی ہیں، ان کے جسم میں چربی کم ہوتی ہے۔ لیکن یہ بات ذہن میں رکھیں کہ دودھ صحت بخش ہونے کے ساتھ ساتھ اس میں کیلوریز بھی ہوتی ہیں اور اس لیے آپ کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ آپ کا بچہ صرف اتنا ہی دودھ پیے جتنا اس کی دن بھر کی ڈیری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درکار ہے۔ ایک بچے کے لیے دن میں 1 گلاس دودھ جبکہ بڑی عمر کے افراد کے لیے 2 گلاس پینا چاہیے۔
٭ تناؤ:
ایک گلاس گرم دودھ زبردست سٹریس بسٹر ہے۔ اعصاب کو مضبوط بنانے اور جسمانی تھکن سے بچانے کا ذریعہ ہے۔ بڑھاپے میں دماغی سکون حاصل کرنا چاہتے ہیں تو جوانی میں دودھ پینا نہ چھوڑیں۔
٭جسمانی صحت:
دودھ ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں جیسے ہارٹ اٹیک کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ ہائی کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے اور قبض اور سینے کی جلن کے خلاف راحت فراہم کرتا ہے۔
جوانی اور بڑھاپے میں ایکٹوو رہنے کے لیے دودھ کے اتنے فائدے کافی ہیں۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Doodh Peeny Ke Fayde and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Doodh Peeny Ke Fayde to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.