“میرا جنازہ بالکل تیار تھا۔ مرے ہوئے کئی گھنٹے گزر چکے تھے۔ 2 اسپتال والوں نے موت کی تصدیق کردی تھی بلکہ ڈیتھ سرٹیفیکیٹ پر دستخط کر کے بھی دے دئیے تھے۔ گھر میں مہمان جمع تھے اور صرف میرے والد کا انتظار ہو رہا تھا جو کہ کراچی میں تھے۔ میری میت ایک چارپائی پر تھی۔“
یہ کہنا ہے پاکستان تحریک انصاف کی مشہور کارکن اور پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی سابقہ ممبر سعدیہ سہیل رانا کا۔ سعدیہ سہیل کا تعلق لاہور سے ہے۔ چند ہفتے پہلے انھوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر انکشاف کیا کہ بچپن میں 9 یا 10 برس کی عمر میں ان کو اپینڈکس کا مرض ہوا تھا جو ڈاکٹر سمجھ نہیں سکے اور الٹی کی دوائیں دیتے رہے جس کی وجہ سے اپینڈکس پھٹ گیا اور ان کا جسم پھولنے لگا۔ اسپتال لے جانے پر ڈاکٹر نے ان کی موت کی تصدیق کردی اور گھر والوں سے کہا کہ اب بچی کو دفنا دیں۔
والد نے کہا میری بیٹی مرے گی تو میرا دل گواہی دے گا
سعدیہ سہیل کا کہنا ہے کہ جنازے کے وقت جب ان کے والد گھر آئے تو انھوں نے کہا “میرا دل نہیں مانتا کہ میری بیٹی مر گئی ہے۔ اگر یہ مرجاتی تو میرا دل گواہی دیتا“ یہ کہہ کر انھوں نے سعدیہ کو گاڑی میں ڈالا اور اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹر نے چیک کرنے ے بعد کہا کہ یہ بچی مرچکی ہے۔ لیکن والد کے اصرار پر تیسری بار چیک کرنے کو ڈاکٹر کو سعدیہ کے جسم میں زندگی کی رمق محسوس ہوئی جس کے بعد انھوں نے فوراً آپریشن کی تیاری شروع کی اور سعدیہ کی جان بچائی۔ تقریباً ایک سا کا عرصہ اسپتال میں ایڈمٹ رہنے کے بعد سعدیہ تندرست ہوگئیں۔
اللہ سے کہا مجھے جانے دیں میرا بچہ بہت چھوٹا ہے
اتنا ہی نہیں سعدیہ سہیل نے ایک نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ جب وہ دوسری بار حاملہ تھیں تو دوبارہ ان کی طبعیت ناساز ہوگئی۔ سعدیہ نے بتایا کہ “میں نے محسوس کیا کہ پیر کے انگوٹھے سے کوئی چیز نکل رہی ہے اور پھر زوردار آواز کے ساتھ جسم سے میری روح نکل جاتی ہے۔ اگلا منظر یہ تھا کہ میں کمرے کی چھت سے دیکھ رہی تھی کہ ڈاکٹر ٹریٹمینٹ کررہے ہیں اور سامنے میرا جسم ہے۔ دوسری طرف میں اللہ میاں سے کہتی ہوں کہ اللہ میاں مجھے جانا ہے میرا بچہ بہت چھوٹا ہے۔ مجھے بس جانا ہے۔ دوسری جانب ڈاکٹر سی پی آر کررہے تھے۔ جب میں زور سے کہتی ہوں پھر میری آنکھ کھل جاتی ہے اور میں اٹھ کربیٹھ گئی“
دو بار مر کر زندہ ہونا اللہ کا معجزہ ہے
اس وقت سعدیہ کا بڑا بیٹا ڈھائی برس کا تھا۔ سعدیہ دو بار زندگی ملنے کو اللہ کا معجزہ قرار دیتی ہیں اور اپنے یوٹیوب چینل پر لوگوں کو وظائف وغیرہ بھی بتاتی ہیں۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Do Bar Mar Kar Zinda Hony Wali Khatoon and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Do Bar Mar Kar Zinda Hony Wali Khatoon to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
About the Author:
Khush Bakht is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Khush Bakht is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.