شاید ہی دنیا میں اس سے زیادہ دکھ کی کوئی بات ہو کہ ایک ایسی عورت جو ماں بننے کے خوبصورت عمل سے گزر رہی ہو اسے اپنا حمل ضائع ہونے کا دکھ جھیلنا پڑے۔ یہ ایسی تکلیف دہ بات ہے جسے کوئی حاملہ عورت سوچنا بھی نہیں چاہتی۔ البتہ ڈاکٹرز کے مطابق 100 میں سے 20 فیصد عورتیں ایسی ہوتی ہیں جنھیں حمل کے شروع کے 3 مہینوں میں مس کیرج یعنی حمل ضائع ہونے کے دکھ سے گزرنا پڑتا ہے۔ ایسا کیوں ہوتا ہے اور اس سے کس طرح بچا جاسکتا اور وہ کیا احتیاط ہے جو ایک حاملہ عورت کو کرنی چاہیئے؟ یہ ہم بتائیں گے آج کے آرٹیکل میں
حمل ضائع ہونے کی وجوہات
مرہم چینل کی ڈاکٹر رابعہ نوشین مشہور کنسلٹنٹ گائناکولوجسٹ ہیں۔ حمل ضائع ہونے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے کیسز میں 80 فیصد حمل اس لئے ضائع ہوتا ہے کیوں کہ جینیاتی مسائل پیدا ہوجاتے ہیں۔ بچے کے کروموسوم کی تعداد ٹھیک نہیں ہوتی اور پھر قدرت اس عمل کو وہیں روک دیتی ہے۔
اس کے علاوہ بلڈ پریشر، ذیابیطس، ہارمونل مسائل، تھائی رائیڈ یا پھر کوئی دوسری بیماری ہے تو اس صورت میں بھی حمل ضائع ہونے کے خطرات ہوتے ہیں۔
مس کیرج سے بچنے کے لئے احتیاط
ماہرین کے مطابق شروع کے 3 مہینے بہت نازک ہوتے ہیں کیوں کہ بچہ نامکمل اور کمزور حالت میں ہوتا ہے۔ اگر کسی خاتون کا وزن بہت زیادہ ہے تو انھیں ماں بننے کا ارادہ کرنے سے پہلے ہی وزن کم کرلینا چاہیے کیوں کہ موٹاپا مس کیرج کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
الوکوحل، سگریٹ نوشی یہاں تک کہ زیادہ مقدار میں چائے کافی پینا بھی مس کیرج کا باعث ہوسکتا ہے
بھاری وزن اٹھانا۔ اچانک جھک کے اٹھنے اور جھٹکے سے کھڑے ہونے سے احتیاط کرنی چاہیے۔
حمل کے دوران خوراک کا بہت خیال رکھیں۔ مباسب مقدار میں پروٹین کے علاوہ تازہ پھل اور سبزیاں کھانا بھی معمول بنائیں۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Aurton Ka Hamal Kiyun Zaya Ho Jata Hai and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Aurton Ka Hamal Kiyun Zaya Ho Jata Hai to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.