ہر وقت جوان اور تندرست رہنے کا خواب ماڈرن دنیا میں سب دیکھتے ہیں چاہے کوئی بوڑھا شخص ہی کیوں نہ ہو فٹ اینڈ سمارٹ اور جازب شخصیت کا مالک ہونا پسند کرتا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ بڑھاپے میں انسان محتاجگی کا شکار ہو جاتا ہے اور سہارے کی ضرورت پڑتی ہے، ایسے میں جب آپ 30 سال عمر کو پہنچ جائیں تو آپ کی ہڈیوں میں آسٹیووپیروسسز کی بیماری بڑھنے لگتی ہے اور ان میں کیلشیئم کی کمی کی وجہ سے جسم میں بڑے نقصانات ہوتے ہین۔ آج ہم آپ کو کے-فوڈز میں 7 ایسے کھانوں کے بارے میں بتا نے جا رہے ہیں جو 30 سال کی عمر کے بعد کھانے کم کریں اور بعدازاں ان کو بلکل ترک کردیں۔
غذائیں:
٭ نمک کا استعمال
مچھلی کے گوشت کو فرائی کرنے سے پہلے نمک لگا دیا جاتا ہے نمک مچھلی کے گوشت میں سے پانی جذب کر لیتا ہے اسی طرح ہماری روزمرہ کی۔خوراک میں شامل نمک ہمارے جسم میں پانی کی مقدار کو کم کرتا ہے اور زیادہ نمک کھانے سے جہاں دیگر کئی طرح کی بیماریاں جیسے ہائی بلڈ پریشر وغیرہ لاحق ہو سکتی ہیں وہاں یہ جسم کا پانی جذب کرکے ہماری جلد کو جلدی بوڑھا کر دیتا ہے
٭ بازاری پیک کھانے:
بازاری پکے ہوئے پیک کھانے ہر گز 30 سال کی عمر کے بعد کھانے بلکل چھوڑ دیں، اس سے آپ کا دل کمزور پڑنے لگتا ہے اور جلد ہی ہارٹ اٹیک کی بیماری سے جان لیوہ خطرات ہو جاتے ہیں۔
٭ ڈیری پراڈکٹ:
ایسے ڈیری پراڈکٹس جو پروسیسڈ ملک سے بنے ہوں وہ لیکٹک انزائمل ایفیکٹاءیورکسی مرکبات رکھتے ہیں یہ آپ کے جگر کو جلد از جلد ختم کر دیتا ہے جس سے نہ تو کچھ کھانے پینے کی ہمت رہتی ہے اور نہ ہی جگر برداشت کر سکتی ہے۔
٭ فلیورڈ رنگ:
کھانوں میں فلیورڈ رنگ اور ذائقوں کے لئے مختلف چیزوں کے کیوبز ڈلتے ہیں جن میں ہائی پائسچرڈ کلورین اور نمکیات ہوتی ہے جس سے گلے کے کینسر کے خطرات 30 کی عمر کے بعد بڑھ جاتے ہیں۔
٭ آدھا پکا ہوا گوشت:
دم پخت اور بازار سے خریدے ہوئے کم ابلے ہوئے گوشت کو کھانے سے شریانوں میں بلاکیج کے مسائل کو جاتے ہیں اس لئے 30 سال کی عمرمیں جبکہ آپ کا مدافعتی نظام کمزور ہونے لگتا ہے، ایسے میں یہ کھانا آپ کی صحت کو خراب کر سکتا ہے۔
٭ سفید آٹے کا استعمال:
سفید آٹے میں فوٹوکیمیکل فائبرز پائے جاتے ہیں جن کو عام طور پر استعمال کرنے سے کوئی نقصان نہیں ہوتا، مگر جب کہ آپ کی بون ڈٰینسیٹی یا ہڈیوں کی کثافت کمزور ہونے لگتی ہے، اس وقت یہ آٹا معدے کی دیواروں میں چپکنے لگتا ہے، اس لئے اس کو استعمال کرنے سے ڈاکٹر منع کرتے ہیں۔
٭ سوڈا:
سوڈے کا استعمال ہر چیز میں کرتے ہیں، یہ کسی حد تک اچھا بھی ہے، مگر اس میں لیپٹین ہارمونکیز ایپیٹائیٹن ہوتا ہے جو جسم میں توانائی کے ہارمونز کو الیکٹرانز کی صورت میں زائل کر دیتا ہے جس سے جسم کو بڑے نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like 30 Sal Ki Umer Ke Baad Ye Khane Na Khayen and other health issues. Get detailed insights and practical tips for 30 Sal Ki Umer Ke Baad Ye Khane Na Khayen to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.