انسانی جسم کو قدرت نے ایک خاص نظام کے تحت بنایا ہے، جسم کے کچھ حصے آزادانہ کام کرتے ہیں اور کچھ حصے دیگر مسلز اور شریانوں کے ماتحت ایک دوسرے میں ضم ہو کر کام کرتے ہیں۔ جو حصے خود سے کام کرتے ہیں وہ یقیناً بہت اہم سمجھے جاتے ہیں، کیونکہ کہیں بھی مسائل پیدا ہوں گے، وہ حصہ کام روک دے گا یا حد سے زیادہ تکلیف کو بڑھا دے گا۔
خواتین میں آج کل تھائیرائیڈ کا مرض بڑھتا جا رہا ہے، جس کی ابتدائی طور پر علامات نہ معلوم ہونے کے سبب ہم مشکلات کا شکار ہو رہے ہیں۔
بالغ خواتین:
بالغ خواتین میں، تھائیرائیڈ کی وجہ سے 10 میں سے 3 خواتین میں بانجھ کے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔ اگر آپ حاملہ ہیں اور آپ کو یہ بیماری بھی ہے تو یہ ایک ممکنہ خدشہ ہوتا ہے کہ حمل کے اندر بچے کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ 13 فیصد سے زیادہ حاملہ خواتین ہائی پو تھائیرائیڈز ازم میں مبتلا ہیں۔
تھائیرائیڈ گلینڈز:
مشہور کینیڈین ڈاکٹر ایمائیلی ہاوورڈ کہتی ہیں کہ: ہمارے گلے میں تھائیرائیڈ گلینڈز ہوتے ہیں جو ایسے مخصوص قسم کے ہارمون تیار کرتے ہیں جو غذا سے حاصل ہونے والی توانائی کو جسم میں دیگر کاموں میں مصروف رکھنے کا کام کرتے ہیں۔ اس کا خارج کردہ ہارمون جسم کے تمام خلیوں کو توانائی دینے میں مدد دیتا ہے۔ہمارا جسم آئیوڈین کے ذریعے تھائیرائیڈ ہارمون بناتے ہیں اور اگر آئیوڈین کی کمی ہوجائے تو تھائیرائیڈ گلینڈ میں سوزش آجاتی ہے۔
تھائیرائیڈ کی علامات:
• اس کی سب سے عام علامت یہ ہے کہ گلے میں سوجن ہونے لگتی ہے اور وہ باقاعدہ الگ سے دکھنے لگتی ہے یہ سب سے عام علامت ہے مگر اس کی فوری تشخیص نہیں ہو پاتی ہے۔
• وزن تیزی سے بڑھنے لگتا ہے۔
• سانس لینے میں تکلیف ہونے لگتی ہے اور متواتر یہ تکلیف بڑھتی رہتی ہے۔
• خواتین میں حمل کےمسائل ہوجاتے ہیں اور بعض مرتبہ اس سے بانجھ پن بھی ہو جاتا ہے۔
• سردی زیادہ لگنے لگتی ہے۔
• مسلز میں تکلیف مستقل ہونے لگتی ہے۔
• آنکھیں موٹی ہو جاتی ہیں، ایسا لگتا ہے جیسے کہ باہر نکل آئیں گی ان میں درد کی شکایت ہوتی ہے، بینائی متاثر ہوتی ہے۔
• نوعمر بچیوں کا قد نہ بڑھنا بھی اس کی ایک خاموش علامت ہے۔
آئیوڈین کی کمی کی وجہ سے ہمارے ہاتھ ٹھنڈے رہنے لگتے ہیں۔
• آواز بدلتی ہوئی اور گونجتی ہوئی محسوس ہونے لگتی ہے۔
• ڈاکٹر امائیلی کہتی ہیں کہ: '' '' تھائیرائیڈ کے مرض کی وجہ سے اب خواتین میں چہرے پر بال نکلنے کے مسائل بڑھ گئے ہیں کیونکہ اس سے ان کا ایک خاص ہارمونز ٹیسٹیرون اور پروجیسٹیرون متاثر ہوتے ہیں، یوں جسم اور چہرے پر زیادہ بال نکل آتے ہیں۔
تھائیرائیڈ کی وجوہات:
• اس کی عام وجہ تو جسم میں آئیوڈین کی کمی ہے۔
• ڈپریشن اور ذہنی تناؤ بھی اس مرض کو بڑھاتے ہیں۔
• شوگر، بلڈ پریشر کی بیماری بھی اس کی وجہ بنتی ہے۔
گھریلو ٹپ:
• سونف کی چائے کثرت سے استعمال کریں، السی کے بیج کو پیس کر دودھ کے ساتھ استعمال کریں، وزن کم کرنے والی غذائیں کھائیں، دہی کا استعمال بڑھا دیں، تخم بالنگا زیادہ کھائیں، ثابت دھنیے کا مشروب پیئیں۔
تھائیرائیگزن:
ایک ہارمون، تھائی راکسن (Thyroxine) کے ذریعے کنٹرول ہوتے ہیں، جو ہمارے گلے کے سامنے موجود ایک غدود، تھائی رائیڈگلینڈ میں تیار ہوتا ہے۔
کم ہارمونز بننا:
اگر کسی وجہ سے اس غدود کے افعال میں کوئی کمی آجائے،تو ہارمون کم مقدار میں بنتا ہے، جس کے اثرات پھر پورے جسم پر مرتب ہوتے ہیں۔
ناریل کا تیل:
ایسے میں اگر آپ صرف ناریل کے تیل میں پکے ہوئے کھانے کھائیں تو یہ آپ کے لئے بہت مناسب سمجھے جاتے ہیں۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Thyroid Aur Motapa Ka Ilaj and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Thyroid Aur Motapa Ka Ilaj to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.