کہتے ہیں کہ ذیابیطس انسان کو اندر سے گھلا دیتی ہے ،یہ جس کو ہو جائے اس کے لئے مختلف بیماریوں سے بچنا بہت مشکل ہو جاتا ہے کیونکہ جسم کمزور ہونا شروع ہو جاتا ہے اور قوت مدافعت کم ہونے لگتی ہے۔ دنیا بھر میں شوگر کے مریضوں کی تعداد چالیس کروڑ سے زیادہ بتائی جاتی ہے جس میں نوے فیصد افراد شوگر ٹائپ ٹوکا شکار ہیں، یہ ایک میٹابولک بیماری ہے جوکہ خون میں موجود گلوکوز یا شوگر کے لیول میں اضافہ کو ظاہر کرتی ہے، ذیابیطس کو اس کے خطرناک نتائج کی وجہ سے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اس کے نتیجے میں امراض قلب اور اعصابی نظام تباہ ہوجاتا ہے۔ یہ مرض انسان کو کھوکھلا کر دیتا ہے ،بروقت تشخیص سے اس پر قابو رکھا جا سکتا ہے یہاں ہم اس کی کچھ ابتدائی علامات بتا رہے ہیں اگر ایسی کوئی علامات اپ کو نظر آئیں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔۔
پیشاب کا بار بارآنا
اگر آپ کو بار بار پیشاب کی حاجت محسوس ہوتی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ کوئی بات غیر معمولی ہے۔اس کے ساتھ اگر رات کو سوتے میں بھی کئی بار باتھ روم جانا پڑے تو ضروری ہے کہ اپنا چیک اپ کروائیں۔ یہ ذیابیطس کی علامت ہو سکتی ہے۔
منہ کا خشک ہوجانا
منہ کا بار بار خشک ہونا ،پیاس کا زیادہ لگنا جبکہ موسم بھی ٹھیک ہو ۔ اس کے ساتھ منہ خشک ہونا آپ کی صحت کے لئے بھی خطرناک ہو سکتا ہے کیونکہ منہ کا اندرونی حصہ خشک ہونے کے باعث بیکٹریا کی افزائش کے لئے بہترین جگہ بن جاتا ہے اور اس کے نتیجے میں مختلف بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔اسی لئے ذیابیطس کے مریضوں میں مسوڑھوں کی بیماریاں عام ہیں۔
وزن میں اچانک کمی یا زیادتی
اگر سیلز(خلیات) کو انسولین کے ذریعے گلوکوز نہ ملے تو جسم خود کو بھوکا محسوس کرتا ہے اور پٹھوں میں موجود پروٹین کو استعمال کرنا شروع کردیتا ہے۔ وزن میں اچانک تیزی سے کمی (چند ماہ میں پانچ سے دس کلو تک کمی) پریشان کن علامت ہے اور اس کے لئے آپ کو ہوشیار ہونے کی ضرورت ہے اور اس کی جانچ کی ضرورت ہے، دوسری طرف وزن میں اسی طرح تیزی سے اضافہ بھی ہوجاتا ہے یہ وزن کی کمی یا زیادتی بھی شوگر کی علامت ہے۔
تھکن اور کمزوری اور چڑ چڑا پن
اگر آپ ذیابیطس کا شکار ہوچکے ہیں تو ایسی صورت حال میں جسم کیونکہ تمام سیلز(خلیات)میں گلوکوز کی مقدار برابر رکھنے میں مصروف رہتا ہے۔ لہٰذا مریض کو ہمہ وقت تھکن کا احساس غالب رہتا ہے۔ اور پیشاب میں زیادتی کے باعث مریض رات کو بھی پرسکون نیند نہیں لے پاتا۔ اس کا ایک نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ مریض میں چڑ چڑاپن بھی آجاتا ہے۔
سر کا درد
شوگر لیول کا اتار چڑھاؤ سر میں درد کا سبب بھی بنتا ہے اور اسےہائپر گلائسیمیا کی ابتدائی علامت بھی سمجھا جاتا ہے۔
انفیکشن اور زخموں کا نہ بھرنا
یہ ذیابیطس کی ایک مستند اور عام علامت سمجھی جاتی ہے کہ جس میں زخم بھرن میں بہت ٹائم لگتا ہے۔جس کی وجہ یہ ہے کہ شوگر سے دوران خون کا نظام متاثر ہوتا ہے اور شوگر کی اضافی مقدار شریانوں کو نقصان پہنچاتی ہے، جس کے باعث شریانیں زخم کے مقام تک خون پہنچانے کے لئے مکمل طور پر فعال نہیں رہتی لہٰذا زخم بھرنے میں مشکل پیش آتی ہے، یہ زخم جب نہ بھرے تو آہستہ آہستہ پھیلتا جاتا ہے جس کی وجہ سے بعض اوقات متاثرہ حصہ کو جسم سے الگ کرنا پڑجاتا ہے۔ لہذا شوگر کے مریضوں کو زخم لگنے سے بچنا چاہیے۔
ہاتھوں اور پیروں کا بے جان محسوس ہونا
ہاتھ پیرون کا سن ہونا یا بے جان ہونا، یہ اعصاب کو نقصان پہنچانے کی علامت ہے جسے نیورو پیتھی کہتے ہیں اور یہ ذیابیطس کے باعث ہوتا ہے ،ان میں درد اور سوجن کا سامنا بھی ہوسکتا ہے اگر شوگر لیول کم نہ کیا جائے تو اعصاب مکمل طور پر تباہ ہوجاتے ہیں اور یہ شوگر کی بدترین شکل ہوتی ہے۔
جلد کا رنگ تبدیل ہونا
گردن یا جسم کے کسی دیگر حصہ پر مخملی گہری رنگ کی جلد اُبھر آنا ذیابیطس کی ایک علامت ہے ۔اس کے علاوہ جسم کے مختلف حصوں میں خارش کی مسلسل شکایت کو بھی نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Sugar Ki Alamat and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Sugar Ki Alamat to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.