سویا بین کو گریٹر بین بھی کہا جاتا ہے۔ اس کا پودا 100 سینٹی میٹر اونچا، بیج گول اور زردے کے رنگ جیسے ہوتے ہیں۔ اس کے پھولوں کا رنگ سفید ہوتا ہے جو بعد میں پھلیوں کی شکل اختیار کر لیتے ہیں، جن کے اندر بیج ہوتے ہیں۔ سویا بین میں ہائی پروایکٹوو پروٹین پائے جاتے ہیں اس لیے اسے پلانٹ فوڈ بھی کہا جاتا ہے، جن میں امائنو ایسڈ ہوتے ہیں۔ اس کے فائدے مند ہونے کی وجہ اس میں کیلشیم اور آئرن کا پایا جانا بھی ہے۔ اس کے علاوہ سویا بین میں فائبر، وٹامن کے، فولیٹ، وٹامن سی، اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈذ بھی پائے جاتے ہیں، جبکہ یہ لوفیٹ، لیکٹوز اور کولیسٹرول فری ہوتا ہے۔
سویا بین کا ذائقہ بالکل گوشت کی طرح ہوتا ہے اس کو کھاتے وقت یہ اندازہ ہی نہیں ہوتا کہ ہم گوشت نہیں بلکہ ایک پھلی کھا رہے ہیں۔ یہ کولیسٹرول جیسے خاموش مرض کو 70 فیصد کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میں ڈائٹری فائبرز بھی ہوتے ہیں جو وزن میں کمی کرنے اور جسم کو طاقت پہنچانے کا کام کرتے ہیں۔
سویا بین ہاضمے میں تیزی کرتا ہے، خون کو بڑھانے، کینسر کے خلاف مدافعت پیدا کرتا اور جوڑوں کے درد کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ڈاکٹر بلقیس نے سویا بین کے دودھ کو پینے کا طریقہ بھی بتایا ہے، آپ بھی دیکھیں اور استعمال کرکے خود کو صحت مند بنائیں۔
حاملہ خواتین میں مختلف وٹامنز کی کمی ہو جاتی ہے جس کو پورا کرنے کے لیے ڈاکٹرز ایسی غذائیں استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں جو وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتی ہیں۔ اس کا ایک اچھا ذریعہ سویا بین بھی ہیں جو نہ صرف ماں بلکہ بچے کی نشوونما کے لیے بھی بہترین ہے اور حمل کے بعد یہ ماں کے دودھ میں اضافے کا بھی ذریعہ بنتا ہے۔ اس میں کاربو ہائڈریٹس کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں اور سٹارچ نہیں ہوتا جو شوگر کے مریضوں کو صحت مند رکھنے کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔