کراچی والوں کی دریا دلی کے بارے میں تو پورا پاکستان ہی جانتا ہے، وہاں کے لوگ ایک دوسرے کی مدد کرنے کیلیئے ہمیشہ سب سے آگے رہتے ہیں چاہیں پھر وہ اسے جانتے ہوں یا نہیں۔ اور یہ صرف اپنے شہریوں کی ہی مدد نہیں کرتے بلکہ پاکستان میں کہیں بھی کوئی مسئلہ یا قدرتی آفت آجائے تو اس میں بھی کراچی والے مدد کرنے سے پیچھے نہیں ہٹتے۔
ایک طرف اس شہر میں لوگ انسانیت کے ناطے دوسرے انسان کی مدد کرتے ہیں جبکہ دوسری طرف یہاں ایسے بھی لوگ موجود ہیں جو انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں اور پرندوں کا بھی سوچتے ہیں۔
جیسا کہ آج ہم آپ کو بتانے جارہے ہیں کراچی کے ایک روڈ کا عجیب سا حال جہاں کا منظر آپ کو حیران کردے گا، کیونکہ وہاں سڑک پر رات کو نمکو ڈالا جاتا ہے جو صبح تک غائب ہوجاتا ہے۔

یہ نمکو کہاں غائب ہوجاتا ہے؟ اور اسے کون وہاں ڈالتا ہے؟ آئیے جانتے ہیں
در حقیقت یہ منظر کراچی کے ایک معروف علاقے عائشہ منزل کا ہے، جہاں سے دیر رات کو گزرتے وقت سڑک کے درمیان یہ نمکو دیکھ کر یقیناً آپ کو بھی حیرانی ہوگی۔ اور یہ خیال دماغ میں آئے گا کہ آیا یہ کون ڈالتا ہے؟ جسے پرندے کھا رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک صاحب نے اس منظر کی ایک پوسٹ لگائی جس پر انھوں نے اس معاملے کی تفصیل بتاتے ہوئے لکھا کہ، روزانہ صبح 4 بجے یہاں کراچی کے مشہور دھمتھل سوئیٹس والے 22 کلو نمکو اور پانی اس طریقے سے پرندوں کے لیے رکھتے ہیں۔ جسے مکمل سورج نکلنے سے پہلے ہی پرندے کھا کر ختم کر دیتے ہیں۔
آپ کو اُن کا یہ عمل کیسا لگا؟