لوگ اپنے ہاتھوں اور چہرے کا تو بہت خیال رکھتے ہیں کیونکہ وہ ان کی نظروں کے سامنے ہوتا ہے لیکن ایک چیز جو وہ بھول جاتے ہیں وہ ہے ان کے پاؤں۔۔ انسان خود بھلے ہی اپنے پیروں پر توجہ نہ دے مگر دیکھنے والے کی نظر سب سے پہلے آپ کے پیروں پر ہی جاتی ہے۔
پیر ہماری شخصیت کا اہم حصہ ہیں اور اگر پیر گندے نشان ذدہ ہوں تو دیکھنے والے گمان کرلیتے ہیں کہ آپ صفائی پسند نہیں ہیں اور نہ ہی اپنے پیروں کا خیال رکھتے ہیں۔ اسی طرح ہمارے ناخن قابلِ توجہ ہوتے ہیں کیونکہ اکثر میل کچیل ناخنوں میں ہی بھرتی ہے، لیکن اس کے علاوہ پیر کے ناخنوں میں فنگس بھی لگ جاتی ہے جوکہ ایک تکلیف دہ مرض ہے جسے onychomycosis یعنی پھپھوندی لگنا بھی کہتے ہیں۔
اس میں پیروں کے ناخوں پر سفید، بھورے یا زرد رنگ کے دھبے ابھر آتے ہیں اس کے علاوہ ناخن موٹے ہوجاتے ہیں، ٹوٹنے لگتے ہیں اور ناخن کے ساتھ پورے انگوٹھے میں تکلیف بڑھ جاتی ہے۔ جوکہ عام طور پر پیروں کی صفائی کا خیال نہ رکھنے، پیروں کو نم رکھنے یا پھر مستقل تنگ جوتے پہننے کی وجہ سے ہوتا ہے۔
آج ہم آپ کو بتائیں گے صرف ایک گھنٹے میں اس فنگس کو ختم کرنے کے دو ایسے طریقے جس سے آپ اس مسئلے سے چھٹکارہ پا لیں گے وہ بھی بہت آسانی سے۔
ٹپ 1:
ایک ٹپ یا بالٹی کو دھو کر خشک کرلیں۔
اس میں سیب کا سرکہ اور بیکنگ سوڈا ڈال کر مکس کرلیں۔
اب اس پانی میں اپنے پاؤں ڈبو کر آدھے گھنٹے تک بیٹھے رہیں۔ پھر پاؤں کو سادے پانی سے دھوئیں اور تولیے سے خشک کرلیں۔
ٹپ 2:
لہسن فنگس کو ختم کرنے کے لئے مفید ہے کیونکہ اس میں الیسین اور اجونی پائے جاتے ہیں جو فنگس کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ لہسن کے رس کو فنگس پر لگائیں اور بیس منٹ بعد پانی سے دھو لیں۔
Discover a variety of Tips and Totkay articles on our page, including topics like Nakhun Ki Fungus Ka Gharelu Ilaj and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Nakhun Ki Fungus Ka Gharelu Ilaj to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. KFoods.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.