ڈپٹی کمشنر ڈسٹرکٹ ویسٹ نے اکبر لیاقت علی خان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اکبر لیاقت علی گردے کے عارضے کے باعث نجی اسپتال میں زیر علاج تھے اور سندھ حکومت ان کا علاج کر رہی تھی۔ سوشل میڈیا پر موجود اطلاعات کے مطابق ان کی اہلیہ نے شوہر کے علاج اور ڈائیلاسز کے لئے حکومت سے مدد بھی مانگی تھی۔
سابق صدر آصف زرداری، بلاول بھٹو زرداری، گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اکبر لیاقت کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اکبر لیاقت کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے مرحوم کی جان بچانے کی بھرپور کوشش کی۔ وزیراعلیٰ نے ڈی سی کو تدفین کے انتظامات میں ورثاء کی مدد کرنے کی ہدایت کی۔
اس سے قبل سندھ حکومت نے اکبر لیاقت علی خان کے علاج کے تمام اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سندھ حکومت نے شہید ملت کے بیٹے کو ماہانہ الاؤنس دینے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔
23 جولائی کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اکبر لیاقت علی خان کی خیریت دریافت کرنے کے لیے ان کی رہائش گاہ پر گئے تھے۔ صدر نے کچھ وقت علیل اکبر لیاقت علی خان اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ گزارا اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
اکبر لیاقت علی خان کراچی کے تاجر تھے وہ پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان اور سابق سفیر اور گورنر سندھ بیگم رعنا لیاقت علی کے بیٹے تھے۔
انھوں نے انگلینڈ کے بیلمونٹ پریپریٹری اسکول اور مل ہل اسکول میں تعلیم حاصل کی، اور کنگز کالج، لندن سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔ کراچی واپس آنے کے بعد، اکبر لیاقت علی خان نے ایک بڑی تجارتی کمپنی چلائی اور اس کے علاوہ کئی سالوں سے ایئر لائنز اور ٹریول کے ساتھ ساتھ دوسرے کاروبار میں بھی شامل رہے۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Liaqat Ali Khan Ke Sahib Zaday Ka Inteqal and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Liaqat Ali Khan Ke Sahib Zaday Ka Inteqal to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.