آج کے دور میں اکثر شادیاں رات میں ہی ہوتی ہیں، تاہم ایک دور ایسا بھی تھا جب صبح کے اوقات میں بارات نکلتی تھی۔
آج آپ ایک ایسی ہی پرانی یاد کے بارے میں بتائیں گے۔
پرانے سے کاغذ پر سیاہی سے لکھے گئے اردو کے الفاظ عام لفظ نہیں ہیں، بلکہ ایک باپ کے لیے، لڑکی کے لیے اور بیٹی کے گھر والوں کے لیے ایک اہم دن کی حیثیت رکھتا ہے۔

خاتون صارف کی جانب سے یہ کارڈ شئیر کیا گیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ 1933 میں میرے دادا اور دادی کی شادی کا کارڈ، جب پر صارفین تو حیران ہوئے ہی ساتھ ہی سوشل میڈیا پر یہ کارڈ وائرل بھی ہو گیا۔
جبکہ کارڈ کو پڑھ کر اس میں موجود گاڑھی اردو سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اردو بھی کتنی خوبصورت زبان ہے، جس میں کچھ ایسے لفظ بھی ہیں جو کہ پڑھنے میں کافی اچھے معلوم ہوتے ہیں۔
جبکہ پرانے زبانے میں کی شادیوں کے متعلق ایک اہم بات یہ بھی سامنے آئی کہ شادی صبح اور دن کے اوقات میں ہوا کرتی تھی، یعنی صبح 10 سے 11 بجے کے درمیان ہی شامیانے سج جایا کرتے تھے۔
دوسری جانب ولیمہ کی تقریب میں ساڑھے گیارہ بجے لکھی ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ رات کے اندھیرے میں ہونے والے ٹرینڈ پہلے نہیں تھے