اگر آپ یا آپ کے کمرے میں سونے والے بہن بھائی، شوہر یا بیوی غرض کوئی بھی نیند میں خراٹے لینے کی عادت کا شکار ہے تو یقیناً آپ کی نیند بھی متاثر ہوتی ہوگی اور آپ کے انھیں ٹوکنے سے ان کی نیند بھی خراب ہوتی ہوگی۔ دراصل خراٹے لینے والے لوگ بے بس ہوتے ہیں اور نیند میں خراٹے لینا یا نہ لینا ان کے اپنے ہاتھ میں نہیں ہوتا۔ اس لئے انھیں اس بات کے لئے زمہ دار تو نہیں ٹہرایا جاسکتا البتہ کچھ ایسے طریقے ہیں جن سے اس ناگوار عادت سے چھٹکارا حاصل کرنے میں کسی حد تک مدد مل سکتی ہے
1- پیٹھ کے بل سونا
یہ سونے کا عام طریقہ ہے لیکن اس کی وجہ سے حلق پر دباؤ پڑتا ہے اور اکثر زبان حلق کے اندر پھنس جاتی ہے اور خراٹے کا سبب بنتی ہے۔ اس طرح سونے کے بجائے کروٹ لے کر سونے کی کوشش کریں
2- پانی پئیں
اگر آپ کے حلق، منہ اور ناک کا حصہ بہت زیادہ خشک ہے تو یہ اس بات کی نشانی ہے کہ آپ نے مناسب مقدار میں پانی نہیں پیا جس کی وجہ سے بھی خراٹے پیدا ہوسکتے ہیں
3- کوئی خاص عادت
موٹاپا، الکوحل کا استعمال اور سگریٹ نوشی جیسی عادتیں بھی خراٹے کا باعث بنتی ہیں اس لئے ان عادتوں کا ترک کردینا ہی بہتر ہے اور اگر وزن بہت زیادہ ہے تو اسے بھی کم کرنا ضروری ہے
4- گلا خراب ہونا
گلا خراب ہونا یا حلق میں بلغم کی زیادتی سوتے ہوئے سانس لینے میں دقت پیدا کرتی ہے۔ اگر ایسا ہے تو معالج سے رجوع کریں اور نیم گرم پانی سے غرارے کریں
5- ہلکی آواز میں کھنکھاریں
اگر ساتھ والے کے خراٹے سے آپ کی نیند بہت زیادہ متاثر ہورہی ہے تو بجائے انھیں جگانے کے آپ کا ہلکی آواز میں کھنکھارنا ہی کافی ہوگا اور وہ خراٹے لینا بند کردیں گے
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Kharaton Se Nijat Pane Ke Tarikay and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Kharaton Se Nijat Pane Ke Tarikay to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
About the Author:
Aqib Shahzad is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Aqib Shahzad is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.