سردیوں میں تو شکرقندی ہر جگہ بآسانی سستے داموں میں مل رہی ہوتی ہے کوئی اسے ابال کر نمک چھڑک کر رکھاتا ہے تو کوئی اس پر لیموں اور چاٹ مصالحہ ڈال کر چٹخارے لیتا ہے۔ کچھ لوگ اےس چینی کے شیرے میں پکا کر سوئیٹ پوٹیٹو کی طرح ہی کھاتے ہیں۔ شکرقندی آلو کے خاندان کی سبزی ہے جسے میٹھا آلو بھی کہا جاتا ہے۔
اب آلو کی سبزی میں بادی یعنی بھدا پن پایا جاتا ہے جو وزن میں کمی کا باعث کسی صورت ثابت نہیں ہوتا البتہ یہ وزن ہی بڑھاتا ہے لیکن کیا شکرقندی یعنی میٹھا آلو وزن بڑھاتا ہے؟
لیکن سوچنے والی بات ہے کہ اگر مٹھا آلو یا شکر قندی وزن بڑھاتی ہے تو کترینہ کی ساس انہیں یہ
سبزی کیوں پکا کر کھلاتی ہیں؟
بھارتی میڈیا رپورٹس اور انٹرویوز کے مطابق کترینہ کی ساس پہلے انہیں ناشتے میں پراٹھے پکا کر کھلاتی تھیں لیکن چونکہ یہ انہیں پسند نہیں کرتیں، لہٰذا ساس نے ان کو شکرقندی کھلانا شروع کردی جس سے نہ صرف کترینہ کا وزن نارمل رہتا ہے بلکہ جلد کی خوبصورتی کے لئے بھی ٹانک کا کام کر رہی ہے۔
یوگا اینڈ فٹنس ٹرینر گریما کا کہنا ہے کہ: " شکرقندی میں وزن کم کرنے اور کھانے کو جلد سے جلد ہضم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ کھانے کے بعد شکرقندی کھانے سے معدہ بھی کھانے کو جلد ہاضمے میں لے آتا ہے اور بآسانی پیٹ میں موجود اضافی کھانا خارج ہو جاتا ہے۔ اس لیے صرف کترینہ ہی نہیں بلکہ ہر سیلیبریٹی اس کو ناشتے اور شام کی چائے کے بعد کھاتے ہیں۔"
شکرقندی فائدے مند کیوں؟
شکرقندی میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ اس میں فائبر اور فیٹی ایسڈز بھی ہوتے ہیں جو اس کو سپر فوڈ بناتے ہیں۔