کافور کی گولیاں ہر گھر میں موجود ہوتی ہیں اور کیڑے مکوڑے بھگانے کے لئے درازوں اور الماریوں میں ڈالی جاتی ہیں لیکن بہت کم لوگ اس عام سی گولیوں کے ان فائدوں کے بارے میں جانتے ہیں جو ہمارے کئی ہزار بچا سکتے ہیں۔ اس آرٹیکل میں آپ کو کافور کا تیل گھر میں بنانے کا طریقہ اور اس کے کچھ انوکھے استعمال بتائے جائیں گے۔
کافور کا تیل گھر میں بنانے کا طریقہ
کافور کی گولیاں، ثابت اجوائن اور ست پودینہ کو ہم وزن لیں اور شیشی میں رکھ دیں۔ یہ پگھل کر تیل خودبخود تیل بن جائے گا۔ اس تیل کو ناریل کے تیل میں ملا کر سر پر مالش کرنے سے سر سے جوؤں اور لیکھوں کا خاتمہ ہوجاتا ہے اور بال بھی خوبصورت اور صحت مند ہوجاتے ہیں۔
کافور اور اس کے تیل کے انوکھے فائدے
اکثر ناخنوں پر فنگس ہوجاتا ہے اس صورت میں کافور ملے پانی سے ہاتھ دھونا اور ناخنوں پر کافور کا تیل لگانا فائدہ مند ہے کیوں کہ یہ جراثیم کش ہے اور انفیکشن کو دور کرتا ہے۔
نہانے کے پانی میں کافور کے تیل کے صرف 2، 3 قطرے ڈالنے سے پانی جراثیم سے پاک ہوجاتا ہے ساتھ ہی اس کی خوشبو سے اعصاب پرسکون ہوجاتے ہیں۔ کافور کا تیل جسمانی سوجن، سوزش اور درد کم کرتا ہے اور خون کے بہاؤ کو بہتر بناتا ہے۔
سر کے درد میں کافور کے تیل کا مساج درد ختم کرتا ہے اس کے علاوہ نکسیر پھوٹنے کے مرض میں بھی اسے کو سونگھنے سے خون آنے میں کمی واقع ہوتی ہے۔
جن لوگوں کو ایڑھیاں پھٹنے کے مسئلے کا سامنا ہو انھیں ایک ٹب میں پانی بھر کر کافور کی گولیاں حل کر کے کچھ دیر پیر اس پانی میں بھگونے چاہئیں۔ بعد میں پیر خشک کر کے کریم لگا لیں۔ جلد بھی نہیں پھٹے گی اور پیر سے فنگس وغیرہ بھی ختم ہوجائے گا۔
کافور زخم جلدی بھرنے میں مدد کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ مختلف دواؤں کے علاوہ سرمہ اور توٹھ پیسٹ میں بھی اسے شامل کیا جاتا ہے۔
Discover a variety of Tips and Totkay articles on our page, including topics like Kafoor Ke Heran Kun Fayde and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Kafoor Ke Heran Kun Fayde to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. KFoods.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.