خواتین اپنی جلد کو خوبصورت بنانے پر بہت توجہ دیتی ہیں اور اس کے لئے وہ مختلف کریموں اور گھریلو ٹوٹکوں کا استعمال کرتی ہیں جن میں ایک آئس کیوب تھراپی بھی ہے جو تیزی سے مقبول ہورہی ہے۔
آپ نے ٹھنڈے پانی میں آئس کیوبز ڈال کر اس میں چہرہ ڈالنے کی تھراپی تو سنی ہوگی، یوٹیوب ویڈیوز اور اکثر ٹک ٹاک پر بھی دیکھا گیا کہ کئی لوگ اس تھراپی کا استعمال کرتے ہیں۔ لیکن کیا یہ تھراپی واقعی فائدہ مند ہے؟ آئیے جانتے ہیں اس حوالے سے
انسائڈر نے اپنی ایک رپورٹ، جہاں جین گالنٹس نامی خاتون آئس کیوبز تھراپی کے بارے میں اپنا تجربہ شیئر کرتی ہیں، شائع کی ہے۔
خاتون نے بتایا کہ، 18 سال کی عمر سے میرے چہرے پر کیل مہاسوں کا آنا معمول تھا ان کیل مہاسوں سے نجات پانے کے لیے میں نے بہت علاج کیے، فیشل کروایا، سیرم لگایا اور ڈرمیٹالوجسٹ کے مشورے سے کئی مصنوعات کا استعمال اپنے چہرے پر کیا، لیکن کچھ زیادہ تبدیلی محسوس نہیں ہوئی۔
آخر کار میں نے خود گھر کے ٹوٹکے آزمانے شروع کیے، ٹک ٹاک پر میں نے ایک وڈیو دیکھی جس میں ایک لڑکی اپنا چہرہ آئس کیوب سے بھرے پانی میں ڈال رہی ہے جسے آئس واٹر فیشل کہتے ہیں، دیکھنے میں یہ کافی آسان لگ رہا تھا تو میں نے اس طریقے کو آزمانے کا فیصلہ کیا۔
ڈاکٹر کی رائے اور تھراپی کے فوائد:
یہ تجربہ کرنے سے پہلے میں نے اپنے کاسمیٹک ڈرماٹولوجسٹ سے رجوع کیا تھا تاکہ آئس فیشل کے ممکنہ خطرات اور فوائد کے بارے میں معلومات حاصل کرسکوں۔
ڈاکٹر نے جین کو بتایا کہ، جلد پر برف لگانے کا طریقہ نیا نہیں ہے، درحقیقت برفیلے پانی میں چہرہ ڈالنےکی تھراپی صدیوں سے چلی آرہی ہے، اس کے کئی فائدے ہیں، جیسے کہ یہ چہرے کی سوزش کو کم کرتی ہے، جلد کی رنگت نکھارنے میں مدد اور جھڑیوں سے نجات پانے کے علاوہ کیل مہاسے بھی کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ ڈاکٹر مشیل گرین نے مزید بتایا کہ آئس فیشل چہرے پر موجود زہریلے مادوں سے بھی نجات کا ذریعہ ہوسکتا ہے، اس کے علاوہ چہرے میں خون کی روانی میں تیزی کے ساتھ ساتھ جلد کی رنگت کو نکھارتی ہے۔
آئس کیوب تھراپی:
اس فیشل کو آزمانے کے لیے صرف ایک بڑے پیالے میں ٹھنڈا پانی اور کچھ آئس کیوبز ڈالنے ہوتے ہیں پھر ٹھنڈے پانی میں اپنا منہ کچھ منٹ کے لیے ڈالتے ہیں۔ اسکا تجربہ کرنے میں مجھے تھوڑی گھبراہٹ محسوس ہورہی تھی لیکن میں نے فیصلہ کیا کہ اسے ایک ہفتے تک ضرور آزمانا ہے۔
میں روزانہ سونے سے قبل روزانہ 20 منٹ تک ٹھنڈے پانی میں چہرہ ڈالتی ہوں، عام طور پر میں اپنا میک اپ اتار کر چہرہ دھوتی تھی اور کچھ مختلف کریم اور سیرم کا استعمال کرتی تھی۔ لیکن رواں ہفتے میں نے رات کو کریم اور سیرم کے بجائے ٹھنڈے پانی کا استعمال کرنا شروع کیا۔
تھراپی کا ذاتی تجربہ:
جین کا کہنا تھا کہ میری جلد پہلے ہی بہت خراب تھی اس لیے پہلے دو روز تک ٹھنڈے پانی میں چہرہ ڈالنے سے کوئی خاص فرق محسوس نہیں ہوا لیکن میں نے محسوس کیا کہ آئس کیوبز میں چہرہ ڈالنے کے بعد میرا چہرہ ایک گھنٹے تک سُرخ ہوجاتا ہے۔ اور چوتھے روز میں نے اپنی جلد میں مثبت تبدیلیاں دیکھنا شروع کیں
جین گالنٹس نے بتایا کہ، مسلسل چار روز تک آئس کیوبز تھراپی کا تجربہ کرنے کے بعد پانچویں دن جب میں نے اپنے آپ کو آئینے میں دیکھا تو میری جلد نکھری محسوس ہو رہی تھی، میں نے دیکھا کہ چہرے پر کیل مہاسے آہستہ آہستہ غائب ہو رہے ہیں، جھڑیاں کم دکھائی دے رہی ہیں، اور جلد بہتر محسوس ہورہی ہے۔
آئس تھراپی کے نقصان:
خاتون بتاتی ہیں کہ ڈاکٹر نے مجھے خبردار کیا کہ، آئس فیشل کا زیادہ استعمال چہرے کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔ چہرے کو آئس کیوب سے بھرے ٹھنڈے پانی میں زیادہ دیر تک رکھنا ٹھیک نہیں ہے، اگر پانی بہت زیادہ ٹھنڈا ہو تو جلد میں جلن بھی ہو سکتی ہے۔ ساتھ اگر آپ کو جلد کی کوئی بیماری لاحق ہے تو اس تھراپی کا استعمال نہ کریں۔
Discover a variety of Beauty and Skin Care articles on our page, including topics like Ice Theropy Karne Ka Tarika and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Ice Theropy Karne Ka Tarika to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.