آج تک میں نے بہت سے ڈرامے کیے مگر یہ کردار میرے دل کے بہت قریب ہے۔ جی ہاں ہم یہاں بات کر رہے ہیں مشہور پاکستانی اداکارہ حبا بخاری کی جن کا حال ہی میں ڈرامہ میرے ہم نشین بہت مقبول ہوا ہے جس میں یہ ایک پٹھان لڑکی کا کردار نبھا رہی ہیں اور اسے بچپن سے ڈاکٹر بننے کا جنون کی حد تک شوق ہے۔
اس کی بھی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ جب خجستہ بچی ہوتی ہیں تو گردوں کی بیماری کی وجہ سے اس کی والدہ کا انتقال ہو جاتا ہے اس لیے وہ چاہتی ہے کہ میں اپنے اس پہاڑی علاقے کیلئے کچھ کر جاؤں جس سے کسی کو اپنا پیارا نہ کھونا پڑے۔بہر حال دوران انٹرویو حبا نے کہا کہ خجستہ کے کردار کیلئے میں نے ڈرائویر او رچائے والے سے پشتو لہجہ سیکھا۔
ایک دن اپنے ڈرائیور سے کہا کہ مجھے بتاؤ جیسے ہم نے 2 کپ چائے منگوانی ہو اور مجھے میٹھا کم ڈلوانا ہو تو کیسے منگؤاؤں گی تو اس نے بول کے بتایا تو میں نے اس کی پریکٹس کی۔ یہ رول مجھے اس لیے بھی پسند تھا کیونکہ میرے پاس ایک جیسا اسکرپٹ ا ور تقریباََ ایک ہی جیسے کردار آیا کرتے ہیں تو جب اس کردار کی آفر ہوئی تو میں نے کرنے کی حامی بھر لی۔
مگر مجھے یہ پتا نہیں تھا کہ اس کی ریٹنگ ائی گی یا نہیں لوگ اسے پسند کریں گے یا نہیں۔ اپنے اسی کردار پر بات کرتے ہوئے حبا بخاری کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈرامے کی شوٹنگ سے پہلے جب بات ہوئی کہ علاقائی لب و لہجہ استعمال نہ کیا جائے۔
تو میں نے فوراََ کہا کہ ایسا نہ کیا جائے کیونکہ میں نے پریکٹس کر لی، اب میں کیسے بھولوں سب، اگر بھول بھی جاوں تو میرے پچھلے اور ان کرداروں میں کیا فرق رہ جائے گا۔