Hafiz E Quran Bride Sudden Death Raised Questions
ایک حافظِ قرآن لڑکی رخسار، جو محض دو ہفتے پہلے شادی کے بندھن میں بندھی تھی، آج ایک ایسے سانحے کی علامت بن چکی ہے جس نے ہر والدین کے دل میں خوف بھر دیا ہے۔ نئی زندگی کے خواب دیکھنے والی یہ دلہن شادی کے پندرہویں دن موت کے حوالے ہو گئی — اور اب سوال یہ ہے کہ آخر قصوروار کون ہے؟
رخسار کا تعلق گوجرانوالہ کے علاقے مافی والا سے تھا، جب کہ اس کا شوہر الطاف ایک نجی فیکٹری میں آفس بوائے کے طور پر کام کرتا تھا۔ رشتہ تقریباً آٹھ ماہ قبل طے پایا تھا، اور لڑکی کے گھر والے ہمیشہ سسرال والوں کو تحفے تحائف دیتے رہے تاکہ تعلقات خوشگوار رہیں۔ شادی 12 ستمبر کو سادگی سے انجام پائی، مگر صرف 16 دن بعد خوشیوں کا گھر ماتم کدہ بن گیا۔
گزشتہ ہفتے الطاف نے رخسار کے بھائی کو اطلاع دی کہ اس کی طبیعت خراب ہے۔ جب اہلِ خانہ اسپتال پہنچے تو انہیں بتایا گیا کہ رخسار نے تیزاب پی لیا ہے۔ ابتدا میں شوہر اور سسرال والوں نے واقعے کو “خودکشی” قرار دیا، مگر بعد میں رخسار نے ہوش میں آنے پر اپنے بھائی کو اشاروں میں بتایا — *“یہ تیزاب مجھے پلایا گیا ہے۔”*
اہلِ خانہ کے مطابق جھگڑے کی وجہ معمولی تھی — کپڑوں کا تنازع۔ رخسار کے سسرال والوں کو شکایت تھی کہ شادی کے بعد اس کے گھر والوں نے ان کے رشتہ داروں کے لیے نئے کپڑے کیوں نہیں بھجوائے۔ اسی بات پر بحث بڑھی اور نوبت ظلم تک جا پہنچی۔
الطاف کے گھر والوں نے تمام الزامات کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رخسار نے خود اپنی جان لینے کی کوشش کی۔
ان کے مطابق، “وہ پہلے بھی کئی بار کہہ چکی تھی کہ غسل خانے کو تیزاب سے خود صاف کرے گی۔ ہم نے ہمیشہ منع کیا، مگر شاید اس روز اس نے جذبات میں آ کر یہ قدم اٹھایا۔”
ان کا کہنا ہے کہ اسپتال میں لڑکی نے خودکشی کا اعتراف کیا تھا، اور پولیس کے پاس اس بیان کا ریکارڈ موجود ہے۔ بعد میں اہلِ خانہ کے دباؤ پر رخسار نے اپنا بیان تبدیل کر دیا۔
واقعے کے بعد پولیس نے اقدامِ قتل کا مقدمہ درج کر کے الطاف اور اس کی والدہ زہرہ بی بی کو گرفتار کر لیا۔ تاہم، یکم اکتوبر کو رخسار دم توڑ گئی، جس کے بعد کیس قتل میں تبدیل کر دیا گیا۔ تاحال دونوں فریقوں کے بیانات قلمبند کیے جا رہے ہیں اور تفتیش جاری ہے۔
یہ واقعہ ایک ایسے معاشرے کا چہرہ بے نقاب کرتا ہے جہاں رشتوں سے زیادہ دکھاوا اور توقعات کو اہمیت دی جاتی ہے۔ ایک بیٹی جو شادی کے خواب لے کر رخصت ہوئی، صرف اس لیے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی کہ اس کے والدین نے سسرال کے لیے “کافی تحفے” نہیں دیے۔
رخسار کی موت ایک سوال چھوڑ گئی ہے. کب تک ہماری بیٹیاں رسم و رواج کے بوجھ تلے قربان ہوتی رہیں گی؟ کب انصاف صرف کاغذوں تک محدود رہے گا؟
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Hafiz E Quran Bride Sudden Death Raised Questions and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Hafiz E Quran Bride Sudden Death Raised Questions to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.