لوگ رات میں یہ ایسا کام کرنے سے ڈرتے ہیں پر میری تو دنیا ہی اجڑ گئی جب صبح سویرے میرا بیٹا گھر سے نوکری پر جانے لگا تو ظالموں نے اسے دنیا سے ہی رخصت کر ڈالا ۔ یہ الفاظ ہیں برطانیہ سے قریب ایک شہر میں مقیم ایک مجبور پاکستانی باپ کے۔
ذاکر کیانی صاحب کہتے ہیں کہ ہمارا گھر لندن سے قریب اس علاقے میں واقع ہے اور ابھی میرا اکلوتا بیٹا گھر سے نکلا ہی تھا کہ اسے ظالمو نے بے دردی سے قتل کر دیا۔ دوران تفتیش پولیس کا کہنا ہے کہ آپ کے بیٹے کا کوئی قصور نہیں اور ان کا ان سے کوئی تعلق بھی نہیں مزید تفتیش کی جا رہی ہے ارو ان سے آلہ قتل بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
خوبرو نوجوان کی ہلاکت پر والد کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا ورجن ائیر لائن میں ملازمت کرتا تھا ہ اور ہماری پوری مسلم کمیونٹی غم میں مبتلا ہے کیونکہ میرا ہیرے جیسا بیٹا سب کے ساتھ بہت اچھا تھا یہی نہیں اکلوتی اولد تھی جو میرے بڑھاپے کا سہارا تھی پر اب ہمارا کیا ہو گا اللہ جانیں ۔ ساتھ ہی ساتھ غم کی حالت میں والد کا کہنا تھا کہ پولیس نے قاتلوں کو موقعے پر ہی گرفتار کر لیا۔

مگر اب بھی ایک سوال مقامی پولیس کی کارکردگی پر اٹھتا ہے کہ یہ لوگ لندن سے اس علاقے میں آئے تھے تو انہیں کیوں معلوم نہیں ہوا ان کی مختلف حرکات سے کہ یہ لوگ مشکوک لگ رہے ہیں۔
یہی نہیں اب آخر میں آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ اس مجبور باپ کا کہن اہے کہ میری بس یہی اپیل ہے کہ گرفتار ملزمان کو کڑی سے کڑی سرا دی جائے تاکہ یہ پھر کسی باپ کا سہارا نہ چھینیں اور کسی ماں کے آنسوؤں کا باعث نہ بنیں۔