نزلہ، کھانسی کے مسئلے سے نجات چاہتے ہیں؟ سردیوں میں دار چینی کا استعمال کریں

سردیاں آتے ہی کئی طرح کی بیماریاں سر اٹھا لیتی ہیں۔ اس طرح بیکٹیریل انفیکشن کے علاوہ نزلہ، کھانسی جیسی بیماریاں بھی شدت اختیار کرتی ہیں۔ دار چینی جو آپ کے گھر میں باآسانی دستیاب ہے، ان بیماریوں کے خلاف بہت موثر ہے۔ دار چینی کا استعمال آپ کو نزلہ، زکام اور کھانسی سے نجات دلا سکتا ہے۔ اس مسئلے سے چھٹکارا پانے کے لیے دار چینی کے استعمال کا طریقہ جانیں۔

دار چینی ایک مصالحہ ہے۔ یہ اجزاء ہر کسی کے کچن میں آسانی سے دستیاب ہیں۔ دار چینی اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے۔ مصالحوں میں لونگ میں سب سے زیادہ اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں۔ پھر دار چینی میں بھی بڑی مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں۔ لونگ اور دار چینی کی دواؤں کی خصوصیاتآیوروید، ہومیوپیتھی اور ایلوپیتھی میں بتائی گئی ہیں۔

دار چینی درخت کی چھال سے تیار کی جاتی ہے۔ آپ کو مصالحوں میں تیز پات ضرور معلوم ہوں گے۔ جب اس کی چھال خشک ہو جاتی ہے تو اسے دار چینی کہا جاتا ہے۔ یہ درخت اونچے ہیں۔ اس درخت کی چھال دار چینی کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔ اس درخت کے پتے خشک کر کے تیز پات کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ دار چینی ایک گرم جز ہے۔ آیوروید کے مطابق دار چینی بہت مفید ہے۔ تاہم، اس کا بہت زیادہ استعمال صفرا کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ اسے مناسب مقدار میں استعمال کیا جائے۔

دار چینی کے فوائد:

دار چینی زکام اور کھانسی کو کنٹرول کرنے میں مفید ہے۔ یعنی ان دونوں سے منسلک ہونے والی بیماریوں کو دار چینی کے استعمال سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

دار چینی ان بیماریوں میں موثر ہے۔

ہضم کے مسائل
کولیسٹرول
بلڈ پریشر کا مسئلہ
ذیابیطس
ماہواری کے مسائل
ذہنی صحت کے مسائل
بلغم
سردی
بخار
وائرل انفیکشن
فنگل انفیکشن

دار چینی کتنی مقدار میں لینی چاہیے؟

دار چینی ایک بہت گرم مصالحہ ہے۔ اس کا زیادہ استعمال تیزابیت، جلن، جلد میں خارش جیسے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ لہذا، ہر روز ایک محدود مقدار میں استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے. ایک شخص ایک دن میں ایک انچ دار چینی کا ٹکڑا کھا سکتا ہے۔ اگر آپ دار چینی کا پاؤڈر استعمال کرتے ہیں تو دن بھر ایک چائے کا چمچ باقاعدہ استعمال کریں۔ لیکن چمچ کو اوپرتک نہ بھریں۔

دار چینی کا استعمال کیسے کریں؟

آپ کھانے میں دار چینی کا استعمال کر سکتے ہیں۔
آپ دار چینی کی چائے یا انفیوژن بنا کر پی سکتے ہیں۔
آپ دار چینی کا پاؤڈر دودھ کے ساتھ کھا سکتے ہیں۔
دار چینی کا ایک چھوٹا ٹکڑا منہ میں رکھیں اور چاکلیٹ کی طرح چبا لیں۔
اگر آپ کو کھانسی یا بلغم ہے تو یہ علاج کریں۔

سردیوں کے موسم میں گلے میں خراش، بلغم، زکام یا بخار ہوتا ہے۔ ٹھنڈی ہوائیں جسم کے درجہ حرارت میں تیزی سے کمی کا باعث بنتی ہیں اور وائرل انفیکشن کا خطرہ بڑھا دیتی ہیں۔ اس صورت میں، آپ دار چینی استعمال کر سکتے ہیں. اس کے لیے ایک چوتھائی چائے کا چمچ دار چینی کے پاؤڈر میں ایک چائے کا چمچ شہد ملا لیں۔ اس مکسچر کو اپنی انگلی سے آہستہ آہستہ چاٹیں۔ صبح ناشتے کے بعد اور رات کو سونے سے پہلے اس کا استعمال کریں۔ آپ جلد ہی فوائد محسوس کریں گے۔

Darcheeni Ke Heran Kun Fayde

Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Darcheeni Ke Heran Kun Fayde and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Darcheeni Ke Heran Kun Fayde to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.

By Afshan  |   In Health and Fitness  |   0 Comments   |   2385 Views   |   22 Oct 2022
About the Author:

Afshan is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Afshan is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.

Related Articles
Top Trending
COMMENTS | ASK QUESTION (Last Updated: 22 December 2024)

نزلہ، کھانسی کے مسئلے سے نجات چاہتے ہیں؟ سردیوں میں دار چینی کا استعمال کریں

نزلہ، کھانسی کے مسئلے سے نجات چاہتے ہیں؟ سردیوں میں دار چینی کا استعمال کریں ہر کسی کے لیے جاننا ضروری ہیں کیونکہ یہ ایک اہم معلومات ہے۔ نزلہ، کھانسی کے مسئلے سے نجات چاہتے ہیں؟ سردیوں میں دار چینی کا استعمال کریں سے متعلق تفصیلی معلومات آپ کو اس آرٹیکل میں بآسانی مل جائے گی۔ ہمارے پیج پر کھانوں، مصالحوں، ادویات، بیماریوں، فیشن، سیلیبریٹیز، ٹپس اینڈ ٹرکس، ہربلسٹ اور مشہور شیف کی بتائی ہوئی ہر قسم کی ٹپ دستیاب ہے۔ مزید لائف ٹپس، صحت، قدرتی اجزاء اور ماڈرن ریمیڈی کے فوڈز میں موجود ہے۔