دمہ کا مرض کافی تکلیف دہ ہوتا ہے کیونکہ اس میں وقت بے وقت کھانسی کے شدید دورے پڑنے کے علاوہ سانس بھی اکھڑنے لگتی ہے۔ مریض بچہ ہو یا بوڑھا سانس لینے میں مشکل محسوس کرتا ہے۔ آج کے اس آرٹیکل میں آپ کو اس مرض کے شدید حملے سے بچنے کے کچھ ایسے طریقے بتائے جائیں گے جو خود ڈاکٹر نے تجویز کیے ہیں۔
دمہ کی وجوہات
دمہ تاحال ایک لاعلاج بیماری ہے البتہ کچھ وجوہات کی وجہ سے یہ لگ سکتی ہے یا پھر مرض میں شدت آسکتی ہے۔ وجوہات میں سگریٹ نوشی، آلودہ فضا میں سانس لینا، سانس کی نالیوں کا سکڑنا اور تنگ ہوجانا، پھیپھڑوں کی نالیوں کا تنگ ہونا اور دل کے امراض بھی شامل ہیں جن سے دمہ ہوسکتا ہے۔
دمہ کے مرض میں مددگار قہوے
مرہم ڈاٹ پی کے مطابق کچھ ایسے قہوے ہیں جن سے دمہ کے مرض میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ خاص طور پر سردی کے موسم میں مرض کو شدت اختیار کرنے سے روکا جاسکتا ہے۔ اس کے لئے ادرک اور شہد کا قہوہ بہترین ہے۔ اس کے علاوہ کھجور، ملٹھی اور قصوری میتھی کا قہوہ بھی جسم کو گرمی بخشتا ہے اور سانس کی نالیوں کو سکون بخشتا ہے۔
سگریٹ نوشی
دمہ کے مریضوں کو سگریٹ نوشی سے سخت پرہیز کرنے کے علاوہ ایسے ماحول سے بھی دور رہنا چاہیے جہاں سگریٹ پی جارپی ہو۔
ماسک اور پمپ
اس کے علاوہ صفائی کا خیال رکھیں، گرد و غبار سے بچیں۔ باہر نکلتے ہوئے ماسک پہنیں اور اگر پمپ کا استعمال کرتے ہیں تو اسے ہمیشہ اپنے پاس رکھیں۔