کانچ کے برتن، گلاس، پانی کی بوتل یا پھر کانچ کا گلدان، یہ ایسی چیزیں ہیں جو استعمال ہوتے ہوتے گندی اور خراب ہو جاتی ہیں ساتھ ہی پھر ان کی صفائی اور ان سے داغوں کا خاتمہ کرنا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔
لیکن اب یہ مشکل اور نہیں کیونکہ آج ہم آپ کو ایک ایسی حیرت انگیز ٹپ بتانے والے ہیں جس کو جان کر اور اس پر عمل کر کے آپ بھی حیرام رہ جائیں گے اور کہیں گے واہ کیا بات ہے!
ٹپ تو بہت آسان سی ہے کیونکہ اس ٹپ میں جو بھی چیزیں استعمال ہونے والی ہیں وہ تمام ہی
آپ کے کچن میں موجود ہیں، اس لئے پریشان نہ ہوں اس ٹپ میں زیادہ خرچہ بھی نہیں آئے گا اور آپ گلاس یا کانچ کی ہر چیز کو چمکا کر نئے جیسا کر سکیں گے۔
کانچ چمکائیں کی ٹپس
اس کام کے لئے آپ کو بس کرنا اتنا ہے کہ جس بھی گلاس کو دھونا ہے اس کے اندر کچے چاول، چند قطرے ڈش واش اور سرکہ ڈالیں اب اس برتن کے منہ تک پانی بھر دیں، اس پر ڈھکن موجود ہے تو ڈھکن لگائیں یا پھر ڈھکن نہ ہونے کی صورت میں ہاتھ کی مدد سے اس کو ڈھانپ کر خوب اچھی طرح محلول کو ہلائیں اور کچھ دیر کے لئے چھوڑنے کے بعد صاف پانی سے دھو کر خشک کر لیں۔
گندگی مٹی اور کھارے پانی کے گہرے داغ بلکل صاف ہو جائیں گے اور گلدان ہو یا پانی کا گلاس یا پھر کوئی کانچ کی ڈش ایک دم چمکدار اور نئی ہو جائے گی۔
چاول میں بلیچنگ پراپرٹیز ہوتی ہے یہ اشیاء پر موجود گہرے سے گہرے نشان کو صاف کر دیتا اور جبکہ ڈش واش گندگی اور بدبو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے، سرکہ برتنوں کی کھوئی ہوئی چمک لوٹاتا ہے اور انہیں نئے جیسا چمکدار بناتا ہے۔
Discover a variety of Tips and Totkay articles on our page, including topics like Chawal Or Sirky Se Glass Dhone Ka Kamal and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Chawal Or Sirky Se Glass Dhone Ka Kamal to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. KFoods.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.